لاہور( آئی این پی)پاکستان کی گذشتہ تین سالون میں آئی ٹی برامدات کے حجم میں فقید المثال اضافہ ہوا ہے،اس وقت ہم تقریبا 2.7 بلین ڈالر سالانہ تک پہنچ چکے ہیں اور 2020 تک انشاء اللہ یہ شرح 5 بلین سے تجاوز کر جائے گی جبکہ چین کی نجی کمپنی نے پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تربیت کے لئے ادارے قائم کرنے کا اعلان کر دیا ۔ منگل کو یہ بات چائنیز ہواوے گروپ کے ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ لیانگ ڈونگ جمی ،ڈائریکٹر ٹریننگ ڈیوڈ گاؤ نے مقامی ہوٹل میں آئی ٹی سے متعلقہ کوئز مقابلے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کوئز مقابلے میں پاکستان کی نامور یونیورسٹیوں کے طلبہ نے حصہ لیا ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی ، کاروٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کاشف الحق ، سابق صوبائی وزیر تعلیم میاں عمران مسعود،یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فضل احمد خالد ، سماجی رہنما شاہد قادر سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔مسٹر لیانگ ڈونگ جمی نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی کی دنیا میں مثالیں دی جاتی ہے اور ہم اسے پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر کے مزید گہرااور پختہ کرنا چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی یونیورسٹیوں کے طلبہ نے ثابت کیا ہے کہ وہ صلاحیتوں کے اعتبار سے دنیا کے کسی بھی ملک کے باشندوں سے کم نہیں ۔انہوں نے اعلان کیا کہ کامیاب ہونے والے 10طلبہ کو دوسرے مرحلے میں چین بلایا جائے گا اور انہیں وہاں پر قومی سطح پر منعقد ہونے والے مقابلے میں شرکت کرائی جائے گی ۔صوبائی وزیر سید رضا علی گیلانی نے خطاب کرتے ہوئے چائنیز ہواوے گروپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی طرف سے چین کے سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات دی گئی ہیں ۔
چائنیز ہواوے کو پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری پر تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ چین سے واپس آنے پر طلبہ کے اعزاز میں پر وقارتقریب کا انعقاد کیا جائے گا۔دریں اثناء وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن نے کہا کہ حکومت انفارمیشن ،کمیونیکیشن و ٹیکنالوجی کے شعبے کو انتہائی اہمیت دیتی ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی نے 2016 کے شروع میں ایک جامع ٹیلی کام پالیسی دی ہے،گذشتہ تین سالون میں آئی ٹی برامدات کے حجم میں فقید المثال اضافہ ہوا ہے،اس وقت ہم تقریبا 2.7 بلین ڈالر سالانہ تک پہنچ چکے ہیں اور 2020 تک انشاء اللہ یہ شرح 5 بلین سے تجاوز کر جائے گی، اسلام آباد میں 45 ایکڑ پر مشتمل پہلا اسٹیٹ آف دی آرٹ آئی ٹی پارک تعمیر ہونے جا رہا ہے،اس طرح کے مزید دو پارک جلد لاہور اور کراچی میں بھی تعمیر کیے جائیں گے،ہم وزیر اعظم پاکستان نے وژن ڈیجیٹل پاکستان کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دن رات محنت کر ر ہے ہیں، ہماری خصوصی توجہ ملک کے پسماندہ اور دور افتادہ علاقوں تک انفراسٹرکچر کی تعمیر کو یقینی بنانے پر لگی ہوئی ہے، 2018 تک پاکستان کے کونے کونے تک نہ صرف ربط فراہم کردی جائے گی بلکہ پورے ملک میں 3G سہولت دستیاب ہوگی۔ وہ منگل کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے زیر اہتمام آئی ٹی ایوارڈز برائے 2016 کی تقسیم کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہی تھیں ۔
تقریب میں ملک کی معروف آئی ٹی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو، حکومتی اعلیٰ عہدیداران اور غیر ملکی مندوبین کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔ ایم ڈی پی ایس ای بی عاصم شہریار نے اپنے افتتاحیہ کلمات میں معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے وزیر مملکت انوشہ رحمٰن کی قیادت میں آئی ٹی صنعت کے فروغ کیلئے بہت سے منصوبے شروع کر رکھے ہیں۔ جن کونہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی بہت پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ ان اہم منصوبوں میں سافٹ ویئر پارک کی تعمیر، مقامی آئی ٹی کمپنیوں کی بین الاقوامی نمائش میں شرکت، سی ایم ایم آئی اور سرٹیفیکیشن اور نوجوانوں کے لیے انٹرن شپ جیسے اہم منصوبے شامل ہیں۔ اس موقع پر ملک کی معروف کمپنیوں جن میں نیٹسول کے سلیم غوری، انفوٹیک کے نصیر اختر اور ٹیراڈیٹا سے ہارون کانتھ نے بھی خطاب کیا اور اپنی اپنی کمپنیوں کی کامیابی کے سلسلہ میں اپنے تجربات سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن نے کہا کہ ہماری حکومت انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کو انتہائی اہمیت دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے 2016 کے شروع میں ایک جامع ٹیلی کام پالیسی دی ہے اور اسی طرح ہم ایک جامع آئی ٹی پالیسی کو بھی جلد سامنے لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مسلسل کاوشوں سے حکومت پاکستان نے آئی ٹی ایکسپورٹ پر مزید تین سال کی چھوٹ دی ہے۔ اسلیے آئی ٹی انڈسٹری کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ آئی ٹی برآمدات کے فروغ، سرمایہ کاری کے حجم میں اضافے اور روزگار کے مواقع مہیا کرنے کیلئے حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کرے تاکہ ہم مشترکہ طور پر طے کیے گئے اھداف کو حاصل کر سکیں۔انوشہ رحمٰن نے کہا کہ گذشتہ تین سالون میں آئی ٹی برامدات کے حجم میں فقید المثال اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت ہم تقریبا 2.7 بلین ڈالر سالانہ تک پہنچ چکے ہیں اور 2020 تک انشاء اللہ یہ شرح 5 بلین سے تجاوز کر جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں انہوں نے پاکستان میں پہلے آئی ٹی پارک کی تعمیر کے لیے کورین ایگزم بنک کے ساتھ منصوبے کی بنیاد رکھی تھی جس میں ایک مفصل فزیبلٹی سٹڈی عمل میں لائی گئی اور آج آئی ٹی کے حوالے سے ایک بہت بڑا دن ہے کیونکہ آج ایکنک نے اس منصوبے کے پی سی ون کی باقائدہ منظوری دے دی ہے۔
اور اب اسلام آباد میں 45 ایکڑ پر مشتمل پہلا اسٹیٹ آف دی آرٹ آئی ٹی پارک تعمیر ہونے جا رہا ہے۔ اور اسی طرح کے مزید دو پارک جلد لاہور اور کراچی میں بھی تعمیر کیے جائیں گے۔انوشہ رحمٰن نے کہا کہ ہم وزیر اعظم پاکستان نے وژن ڈیجیٹل پاکستان کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دن رات محنت کر ر ہے ہیں۔ اس لیے ہماری خصوصی توجہ ملک کے پسماندہ اور دور افتادہ علاقوں تک انفراسٹرکچر کی تعمیر کو یقینی بنانے پر لگی ہوئی ہے۔ اسلئے 20 بلین کی مالیت کے کئی منصوبے شروع کیے گئے ہیں اور 2018 تک پاکستان کے کونے کونے تک نہ صرف ربط فراہم کردی جائے گی بلکہ پورے ملک میں 3G سہولت دستیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انسانی وسائل کے حوالے سے ایک بہت اہم ملک ہے ہماری آبادی کا 60 فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ان نوجوانوں کو آئی ٹی کی جدید تعلیم و تربیت سے آراستہ کرکے انہیں کامیاب بنائیں اس مقصد کیلئے ہم نے اسلام آباد میں نیشنل انکیوبیشن سنٹر پر کام شروع کر دیا ہے جس کا افتتاح انشاء اللہ جنوری 2017 میں کردیا جائیگا اور پھر اسی طرح کے مزید انکیوبیشن سنٹرز تمام صوبائی دارالحکومتوں میں قائم کیے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ خواتین اور بچیوں کی آئی ٹی تربیت کے حوالے سے آئی سی ٹی فار گرلز کا خصوصی منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت بیت المال کے زیر اہتمام چلنے والے 150 وومن ایمپاورمنٹ سنٹرز کو جدید کمپیوٹر لیبارٹریوں سے آراستہ کیا گیا ہے جہاں غریب اور نادار بچیوں کو مائیکروسافٹ کے ذریعے کوڈنگ اور کمپیوٹنگ جیسی جدید تربیت فراہم کی جارہی ہے تاکہ یہ بچیاں گھر بیٹھے با عزت روزگار کما سکیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ عنقریب اسلام آباد کے 107 دیہی گرلز سکولوں کو بھی جدید آئی ٹی لیبارٹریوں سے آراستہ کردیا جائے گا۔ تقریب کے اختتام پر وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی مسز انوشہ رحمٰن نے آئی ٹی کے شعبہ میں بہتریں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کمپنیوں کے مابیں آئی ٹی ایوارڈز برائے 2016 تقسیم کیے۔