جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

’’شام کے شہرحلب سے شہریوں کی دنیاسے پکار‘‘

datetime 14  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حلب (مانیٹرنگ ڈیسک)شام کاسب سے اہم شہرحلب جوکہ اپنی ایک تاریخی حیثیت رکھتی ہے اوراس وقت مختلف ممالک کی جنگ کامرکز بناہواہے ۔اس شہرمیں جب بشارالاسدکی حکومتی فورسزباغیوں کے زیرکنڑول علاقے کے نزدیک پہنچ گئی ہیں۔اس موقع پراقوام متحدہ نے بھی وارننگ جاری کی ہے کہ حلب میں پھنسے ہوئے افراد کی حالت بہت خراب ہے اوریہ یہاں سے انسانیت کاجنازہ نکل چکاہے ۔

اس صورتحال میں حلب میں رہنے والے مختلف افراد نے سوشل میڈیاپرمختلف پیغامات چھوڑے ہیں اوران پیغامات سے ہی دنیامیں ایک پریشانی کی لہردوڑ گئی ہے ۔حلب سے ایک سات سالہ بچی باناال عبید کے پیغامات پردنیابہت زیادہ نظرہوتی ہے کیونکہ گزشتہ چند ماہ کے دوران خانہ جنگی کے شکارحلب شہراس کے ٹوئیٹراکائونٹ سے جاری ہوئے جبکہ اس بچی کایہ اکائونٹ اس کی ماں چلاتی ہے ۔اس بچی نے اپنے ایک پیغام میں لکھاہے کہ میرانام بانااورمیں حلب کے مشرق میں رہنے والی ہوں اوریہ میری زندگی کے آخری لمحات بھی ہوسکتے ہیں۔اس نے بتایاکہ اس کے والد جنگ کی وجہ سے زخمی ہوگئے ہیں جسکی تصدیق انسانی حقوق کے ادارے کے ترجما ن نے بھی کی کہ حکومت فوج لوگوں کے گھروں گھس کرشامی شہریوں کوماررہی ہے جن میں زیادہ تعداد خواتین اوربچوں کی ہے اوراس ادارے نے شہریوں کے تحفظ کامطالبہ کیاہے ۔

حلب کے کئی اورشہریوں نے بھی دنیاسے اس ظلم پرآوازاٹھانے او رعملی اقدامات کےلئے ٹوئیٹرپرپیغامات دیئے ہیں ۔ایک شامی شہری نے ایک ویڈیوبھی جاری کی ہے جس میں شہرمیں رہ جانے والے افراد کے قتل عام کے خطرے کودکھایاگیاہے جبکہ ایک سکول ٹیچرنے بھی حلب کے عوام اوراپنی بچی کوبچانے کےلئے دنیاکواقدام کرنے کی اپیل کی ہے ۔ایک ڈاکٹرسلیم ابوانصیرنے بھی کچھ اس طرح کی اپیل کی ہے ۔ایک فوٹوجرنلسٹ نے بھی اپنے ٹوئیٹرپیغام میں لکھاہے کہ میں اپنی موت یابشارالدسدکی فورسزکے ہاتھوں گرفتاری کاانتظارکررہاہوں ۔حلب کے مشرقی حصے سے بھی سینکڑوں افراد نے سوشل میڈیاپراپنی پریشانی ظاہرکی ہے ۔ایک اندازے کے مطابق اس شہرمیں ایک لاکھ کےقریب افراد جنگ کی زدمیں ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…