اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان کو وزیراعظم کی پرانی شیروانی کا ٹوٹا بٹن بھی نہیں دینگے اور عمران خان کے ساتھ کیا کریں گے؟

datetime 9  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
اسلام آباد(آئی این پی )مسلم لیگ (ن )کے مرکزی رہنما اورسابق وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشیدنے کہاہے کہ عمران خان شارٹ کٹ سے شیروانی پہننا چاہتے ہیں ،وزیراعظم کا استعفیٰ تو درکنار،وزیراعظم کی پرانی شیروانی کا ٹوٹا ہوا بٹن بھی عمران خان کو دینے کو تیار نہیں، تحریک انصاف کی طرف سے مجوزہ کمیشن کے بائیکاٹ کی دھمکیاں افسوسناک ہیں ،عمران خان بجائے دلیل دینے کے سپریم کورٹ کو دھمکیاں دے رہے ہیں ،کمیشن بنانے کا مطالبہ عمران خان کا تھا،مطالبے سے انحراف کرکے عمران خان نے ایک اور یوٹرن لے لیا،پانامہ کیس کو خارج کیا جائے ،عمران خان کے وکیل کے جھوٹے الزامات کے بے نقاب ہونے کا وقت آگیا ہے،وزیراعظم جیسے قابل تکریم عہدے کو بدنام کرنے،بہتان تراشی اور جھوٹا الزام لگانے پر عمران خان کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے جبکہ وزیرمملکت انوشہ رحمان اور وزیراعظم کے معاون خصوصی قانون بیرسٹر ظفراللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے عدالت عظمیٰ میں قانونی دلائل پیش کرنے کی بجائے بائیکاٹ کی دھمکیاں دیں،

عمران خان کا طرز سیاست انتہائی خطرناک ہے،یوٹرن کے شہنشاہ راجہ پورس کے ہاتھی بن کر پاکستان کے اداروں کو روندنا چاہتے ہیں،عمران خان کو بھاگنے نہیں دیں گے،ہم اپنا م مقدمہ پاکستانی عوام کی عدالت میں پیش کرتے ہیں،عوام 2018کے انتخابات میں بلے کو مسترد کرکے شیر پر مہر لگائیں گے۔وہ جمعہ کو یہاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔سابق وفاقی وزیر سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پاکستان کا ایک آئینی ادارہ ہے،عمران خان پارلیمنٹ کی توہین کے مرتکب بھی ہوتے رہے ،کمیشن بنانے کا مطالبہ خود عمران خان کا تھا،عمران خان نے پٹیشن میں کمیشن بنانے کی استدعا کی تھی لیکن آج پھر عمران خان نے اپنی عادت کے مطابق یوٹرن لیا،عمران خان بجائے دلیل دینے کے سپریم کورٹ کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور اب عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا کہہ رہے ہیں کہ اگر کمیشن بنایا تو کارروائی کا بائیکاٹ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان تاریخ کا واحد سیاسی رہنما ہے جو اپنا موقف تسلیم نہ ہوجانے پر بائیکاٹ کی دھمکی دیتا ہے،عمران خان کا یہ رویہ انتہائی افسوس ناک ہے،
عمران خان کے وکیل کے جھوٹے الزامات کے بے نقاب ہونے کا وقت آگیا ہے،عمران خان نے وزیراعظم پر بدعنوانی ،منی لانڈرنگ سمیت 4الزامات لگائے تھے لیکن عمران خان عدالت میں اس حوالے سے کوئی شہادت اور ثبوت پیش نہیں کرسکے۔پرویز رشید نے کہاکہ وزیراعظم کے عہدے کی عزت اور تکریم کرنا سب کا فرض ہے،وزیراعظم جیسے قابل تکریم عہدے کو بدنام کرنے،بہتان تراشی اور جھوٹا الزام لگانے پر عمران خان کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے۔عمران خان پاکستان کے جمہوری نظام کو کمزور کرنے کے عادی ہیں،عمران خان کے پاس کوئی ضمیر نام کی چیز ہوتی تو وہ آج اعتراف کرتے کے کوئی الزام ثابت نہیں کرسکا،عمران خان عدالت کے بائیکاٹ کی دھمکی دینے کی بجائے میڈیا پر آکر قوم سے معافی مانگیں۔سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ جب الزامات تو وزیراعظم نے سپریم کورٹ کو کمیشن بنانے کا خط لکھ دیا تھا،عمران خان قوم کا وقت ضائع کر رہے ہیں،ہم پہلے دن سے پارلیمنٹ،سپریم کورٹ کو صفائی پیش کرنے کیلئے تیار تھے،ہمارا دامن صاف تھا،ا لیے نہیں گھبرائے،
عمران خان پہلے پارلیمنٹ پھر کمیشن اور اب عدالت سے بھاگ رہے ہیں ماضی میں بھی بے بنیاد الزامات لگا کر ہم پر کیچڑ اچھالا گیا،وزیراعظم کی قیادت اقتدار دیانت دار قیادت ہے،ہم عوام کا مینڈیٹ لے کر اقتدار میں آئے ہیں،وزیراعظم نے میگا پراجیکٹس اور اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں،عمران خان ساڑھے تین سال سے صرف الزامات کی سیاست کر رہے ہیں،مسلم لیگ ن کی قیادت پر نہ ماضی میں لگائے گئے الزاما ت ثابت ہوئے اور نہ اب ہونگے،محترمہ بے نظیر بھٹو اور پرویز مشرف نے بھی وزیراعظم کو بے گناہی کا سرٹیفیکٹ دیا،عمران خان کے آج کے یوٹرن سے ایک مرتبہ پھر بے گناہی ثابت ہوگئی ہے۔ پرویز رشید نے کہاکہ ایک قوم فرض کی ادائیگی کی تکمیل کے لئے ساتھیوں کیساتھ حاضر ہوا ہوں سپریم کورٹ میں اہم کیس زیر سماعت ہے پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے تحفظ کے لئے سیاسی ورکروں نے جانیں قربان کیں،ان کا استحکام اور انکی تکریم عوام کے حقوق کوتسلیم کرنے کے مترادف ہے،عمران نے جواز پیش کرنے کی بجائے دھمکی دی کہ اگر کمیشن بنایا تو بائیکاٹ کریں گے تاریخ کا پہلا سیاست دان ہے جس کا موقف سنا اور مانا گیا پھر بھی وہ دھمکی دے رہا ہے یہ افسوس ناک رویہ ہے جس نے مجبور کیا کہ ہم پاکستان کے عوام کوآگاہ کریں جو شخص اعلیٰ عدلیہ کو دھمکاتا ہے اس بات کو ماضی میں مان چکا ہے ۔ ا ن کے وکیلوں نے الزام لگایا
کہ وزیراعظم منی لانڈرنگ کرتے ہیں کک بیکس لیتے ہیں ،تاہم وہ کسی الزام کے شواہد وہ دینے میں ناکام رہے۔ نیٹ سے ڈان لوڈ کرکے دستاویزات جب جمع کروائے کیس اسی دن ختم ہو گیاناراض ہمیں ہونا تھا کیونکہ الزام ثابت نہیں ہوئے کوئی ردی کا ٹکڑا بھی پیش کرنے میں ناکام رہے جس پر بحث ہوتی اس مقدمہ کو خارج کیا جائے اعلی عدلیہ اور وزیراعظم کی توہین پر مقدمہ درج کیا جائے وزیراعظم پر کیچڑ اچھالا گیا استعفی بھی مانگاستعفی تو دور کی بات پرانی شیروانی کا بٹن نہیں دیں گے عدالت میں جو رویہ آپ کا تھا وہ جمہوری نہیں آمرانہ تھاآپ نے جو کیا اس سے دو باتیں سامنے آئیں آپ جھوٹ بولنے اور بے نقاب ہونے پر موقف تبدیل کرنے کے عادی ہو چکے ہیں آپ جمہوری نظام کونقصان پہنچانے اور عوامی رائے مسترد کرنے کے ماہر ہیں آپ کا ضمیر ہوتا تو عدالت میں معافی مانگتے کیونکہ عدالت اور عوام کا وقت برباد ہواآپ عوام کے سامنے جرات سے آئیں اور کہیں کہ اپنے متعارف کروائے کلچر پر معذرت کریں جب دلیل نہیں رہی تو آپ بائیکاٹ کی دھمکی دیکر راہ فرار اختیار کی جب یہ الزام عائد ہوا تو وزیراعظم نے چند گھنٹوں میں کمیشن کی درخواست کیآپ نے کمیشن نہیں بننے دیا سات ماہ آپ نے ضائع کیاایف آئی اے سے انکوائری ٹی اوآر قومی اسمبلی سمیت سینیٹ سے آپ بھاگے ہمارا دل صاف ہے نوازشریف اور انکے اہل خانہ سے کوئی غلطی نہیں ہوئی
 ہمارا دامن صاف ہے آپ کی خواہش پر وزیراعظم نے پارلیمنیٹ میں جواب دیا تو آپ بھاگے ہمیشہ شکایت ہوسکتی ہے کہ ہمارا صاف دامن داغ دار کیا ہم تو یہ ثابت کرنے کو تیار ہیں کہ نوازشریف کی قیادت دیانت دار ہے اربوں کے منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں تمام منصوبے شفاف رہے محترمہ کے دونوں ادوار اور جنرل مشرف نے بھی انکوائریاں کیں انہی الزامات پر عمران خان سیاست کررہے ہیں محترمہ کی حکومت اور مشرف کے دور میں کچھ نہیں ملا وہ ناکام ہوئے مشرف کے دور میں سرٹیفکیٹ ملا اب عمران خان بھی کچھ نہیں ثابت کرسکے آپ سے بھی ایک سرٹیفکٹ ملا کہ آپ ناکام رہے جبکہ وزیرمملکت برائے انفارمیشن و ٹیکنالوجی انوشہ رحمان کہا کہ آج عمران خان نے سپریم کورٹ میں کمیشن کے قیام سے بھاگ کر بدترین مثال پیش کی،عمران خان نے خود کو یوٹرن کا بادشاہ ثابت کیا ہے،عمران خان کمیشن بنانے کیلئے دھرنوں اور اسلام آباد بند کرنے کی دھمکیاں دیتے رہے،آج عمران خان اسی کمیشن کا بائیکاٹ کر رہے ہیں،عمران خان دھونس اور بلیک میلنگ سے اپنے ارادوں کی تکمیل چاہتے ہیں،عمران خان پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے،عمران خان چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ ان کا فیصلہ سنائے،عمران خان کیلئے سیاست جھوٹ اور الزام تراشی ہے،
عمران خان کا طرز سیاست انتہائی کوفناک ہے لیکن ہمارے لیے سیاست عبادت ہے۔وزیراعظم کے مشیر قانون بیرسٹر ظفر اللہ نے کہاکہ عمران خان اپنی پرانی روایت کو دہراتے ہوئے الزامات لگارہے ہیں،عمران خان ہم آپر کو بھاگنے نہیں دیں گے،عمران خان راجہ پورس کا ہاتھی بن گئے ،پاکستان کے اداروں کو روندنا چاہتے ہیں،ہمیں سپریم کورٹ پر مکمل اعتماد ہے۔وزیرمملکت انوشہ رحمان نے مزید کہا کہ لندن فلیٹس وزیراعظم کے خاندان کے پاس 2006میں آئے،ہم نے مریم نواز کے بااختیار ہونے کے بارے میں ثابت کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…