ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

یہودی لابی کا ابتک کا سب سے بڑا پلان بے نقاب، فلسطینیوں کیساتھ کیا کرنے جارہے ہیں؟

datetime 7  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)عالمی سطح پر شدید مخالفت اور مذمت کے باوجود اسرائیلی حکومت نے حالیہ ہفتوں کے دوران فلسطینی شہروں بالخصوص مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے نئے منصوبوں کے اعلانات شروع کردیئے۔عرب ٹی وی کے مطابق حال ہی میں صہیونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم کے درمیان واقع’گیلو‘‘ یہودی کالونی میں مزید 770 مکانات کی تعمیر پر غور شروع کیا ، یہ کالونی فلسطین میں قائم کردہ دائرے کی شکل کی پانچ یہودی بستیوں میں سے ایک ہے جس میں چار ہزار سے زائد مکانات ہیں۔ گیلو کالونی کے قیام اور اس میں مزید توسیع سے صہیونی ریاست القدس کو غرب اردن کے جنوبی علاقوں سے الگ تھلگ کرنے کی سازش کررہی ہے۔
اگر القدس کے گرد مزید 770 مکانات تعمیر ہوجاتے ہیں تو اس سے القدس کا وہ خوبصورت منظر یکسرتبدیل ہوجائے گا جو جنوب مغرب میں دیر کریمیزان کے آس پاس آج موجود ہے۔یہودی انسانی حقوق گروپ ’عیر عامیم‘ سے وابستہ تجزیہ نگار افیف تاتراسکی کا کہنا تھا کہ کئی سال کے توقف کے بعد پہلی بار حکومت نے القدس کو غرب اردن سے الگ کرنے کے اس غیرمعمولی منصوبے کی منظوری دینے پر غور کیا ، یہ تعمیرات ایک ایسے وقت میں کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے جب امریکا میں ری پبلیکن پارٹی کے حمایت یافتہ ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب ہوچکے ہیں۔
بیشتر صہیونیوں کا خیال ہے کہ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد فلسطین میں یہودی آباد کاری کا ایک نیا موقع ہاتھ آیا ہے۔صہیونی حکومت کی طرف سیصرف گیلو کالونی ہی میں توسیع کی منظوری نہیں دی جا رہی ہے بلکہ بیت لحم کے قریب بیت صفافا کے قریب اور بیت المقدس میں جبل مکبر کے قریب یہودی عبادت گاہیں بھی بنائی جا رہی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مذہبی یہودیوں کو ان مقامات کی طرف آنے کی ترغیبات دی جاسکیں۔
مبصرین کا کہناتھا کہ اسرائیل نے یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے حالیہ اقدمات سے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ تل ابیب فلسطین، اسرائیل تنازع کے منصفانہ حل میں سنجیدہ نہیں بلکہ وہ یہودی کالونیوں کے ذریعے ارض فلسطین کا نقشہ اس طرح بنا رہا ہے تاکہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو ناممکن بنایا جاسکے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…