جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

حضرت سلیمان علیہ السلام اورمچھر کی فریاد

datetime 3  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک مچھر حضرت سلیمان علیہ السلام کے دربار میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ آپ انصاف کرنے والے ہیں اور ہر ایک کے ساتھ انصاف کرنے میں مشہور ہیں۔ آپ کی حکومت دنیا کی ہر ایک چیز پر قائم ہے۔ آپ سب کی مشکلات حل کرتے ہیں۔ میں بھی آپ سے انصاف کاطلب گار ہوں۔ ہم ایک کمزور مخلوق ہیں۔ آپ کی قدرت انتہا پر اور ہماری کمزوری انتہا پر ہے۔ آپ کمال مہربانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمیں فکر اور پریشانی سے نجات دلائیں۔

حضرت سلیمان علیہ السلام نے دریافت کیا کہ وہ کون ہے جس نے تمہیں تکلیف میں مبتلا کیا ہے کیونکہ میں کسی کو کسی پر ظلم کرنے کی اجازت فراہم نہیں کرتا۔ میں نے تو تمام شیطانوں کو قید کر رکھا ہے تاکہ وہ کسی کو نقصان نہ پہنچائیں۔ میں مظلوموں کی داد رسی کرتا ہوں۔ تم مجھے بتاؤ کہ تمہیں کس نے پریشان کیا ہے۔مچھر نے فریاد کی کہ جناب ہم ہوا کے ہاتھوں پریشان ہیں۔ ہم اس کے مقابلے میں ما سوائے فریاد کے کچھ نہیں کر سکتے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں فیصہ صادر کرنے سے قبل دونوں فریقوں کی بات بخوبی سنوں اور اس کے بعد فیصلہ سر انجام دوں۔ مدعی کابیان سننے کے بعد مدعا علیہ کا بیان سننا بھی ضروری ہے۔ لہذا مد عا علیہ کو بھی حاضر کیا جائے۔ مچھر نے عرض کی کہ مدعا علیہ بھی آپ کے زیر فرمان ہے۔ آپ اس کو بھی حاضری کاحکم صادر فرمائیں۔لہذا حضرت سلیمان علیہ السلام نے ہوا کو حاضر ہونے کا حکم دیا۔ ہوا جب تیزی کے ساتھ حاضر ہوئی تب مچھر تیزی کے ساتھ بھاگ نکلا۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا کہ اے مچھر تم یہاں رکوتا کہ دونوںفریقین کی موجودگی میںفیصلہ صادر فرمایا جائے۔ جس طرح کا وجود مچھر کی فنا ہے اسی طرح وصل حق واصل کی فنا ہے۔ وصل سے اگرچہ بقاباللہ حاصل ہوتی ہے لیکن اس سے قبل مقام فنا سے گزرنا پڑتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…