وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس، اینٹی کرپشن ادارے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے تجاویز کا جائزہ

29  ‬‮نومبر‬‮  2016

لاہور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو جدید تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کرنے اور اسے ایک متحرک اور فعال ادارہ بنانے کیلئے اینٹی کرپشن ایجنسی کے قیام کی منظوری دے دی ہے جو مکمل طور پر خودمختار اور آزاد ہوگی۔ اینٹی کرپشن ایجنسی کے قیام کے حوالے سے اعلیٰ سطح کی ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو صوبائی سطح پر اینٹی کرپشن قوانین بنانے کے حوالے سے بھی فوری اقدامات کرے گی۔

ایجنسی کے تنظیمی ڈھانچے کیلئے دنیا کے بہترین ماڈل سے استفادہ کیا جائے گا اور اس ضمن میں بین الاقوامی کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ وہ آج یہاں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو جدید تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کرنے کیلئے مختلف تجاویز کا جائزہ لینے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کرپشن کے خلاف زیروٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور ہمارے تمام بڑے ترقیاتی منصوبے اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں گڈگورننس، رشوت ستانی کے خاتمے اور کرپشن کو روکنے کیلئے ادارے کو مزید متحرک اور فعال انداز میں اپنے فرائض سرانجام دینا ہوں گے اور اسی لئے اینٹی کرپشن ایجنسی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن کے ادارے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس ضمن میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے اصلاحات عمل میں لائی جائیں اور سٹاف کی استعدادکار بڑھانے کیلئے تربیت کا جامع پروگرام وضع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ میں فرائض سرانجام دینے والے سٹاف کی کارکردگی کی مانیٹرنگ بھی بے حد ضروری ہے اور اس ضمن میں جزا اور سزا کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔ کارکردگی کی بنیاد پر سٹاف کو مراعات دینے کی پالیسی بھی مرتب کی جائے اور شارٹ ، میڈیم اور لانگ ٹرم اقدامات کو 3 ہفتے میں حتمی شکل دے کر روڈمیپ وضع کیا جائے اور اس پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔

انہوں نے اینٹی کرپشن ایجنسی کے قیام کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی صوبائی سطح پر اینٹی کرپشن قوانین بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کرے اور اینٹی کرپشن میں زیرالتواء انکوائریوں کو مقررہ معیاد میں نمٹانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹی درخواستیں دینے والوں کے خلاف بھی بلاامتیاز کارروائی کی جائے۔ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بریگیڈیئر (ر) مظفر علی رانجھا نے ادارے کی کارکردگی اور دیگر امو رکے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔مشیر ڈاکٹر عمر سیف، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری قانون، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، سیکرٹری سروسز اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…