ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف آرمی میں کس حوالے سے مقبول ہیں ؟

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم نوازشریف نے لیفٹیننٹ جنرل زبیرمحمود حیات کو فور سٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جبکہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ترقی دے کر چیف آف آرمی سٹاف مقرر کردیا ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے تصدیق کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی ۔
جنرل زبیر حیات کا تعلق آرٹلری سے ہے اور وہ حاضر سروس چیف آف جنرل اسٹاف ہیں، تھری اسٹار جنرل کی حیثیت سے ماضی میں وہ اسٹریٹجک پلانز ڈویژن(ایس پی ڈی)کے ڈائریکٹر جنرل رہ چکے ہیں جو کہ این سی اے کا سیکرٹریٹ ہے۔اس کے علاوہ وہ بہاولپور کے کور کمانڈر بھی رہ چکے ہیں ۔چیئرمین جوانٹ چیفس آف اسٹاف کے عہدے کیلئے انہیں آئیڈیل قرار دیاجارہاتھا۔ جس کے پاس جوہری فورسز اور اثاثوں کا مکمل اختیار ہوتا ہے۔ جب وہ میجر جنرل کے عہدے پر تھے تو جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) سیالکوٹ کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے اور بعد میں اسٹاف ڈیوٹیز(ای ڈی) ڈائریکٹوریٹ کی سربراہی کی ۔لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ کام کرنے کے جنونی اور ان کا حافظہ بھی بہت تیز ہے۔
جنرل زبیر سیکنڈ جنریشن آفیسر ہیں اور ان کے والد بھی پاک فوج سے میجر جنرل کے عہدے پر ریٹائرہوئے تھے جبکہ ان کے دو بھائی بھی جنرل ہیں ان میں سے ایک پاکستان آرڈیننس فیکٹریز واہ کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عمر حیات اور دوسرے انٹر سروس انٹیلی جنس کے ڈی جی اینالسس میجر جنرل احمد محمود حیات ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…