جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

دہشت گردوں کا ایف سی کی مسجد پر حملہ ۔۔شہادتیں

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ہمند ایجنسی میں غلنئی کیمپ کی مسجد پر دہشت گردوں کے حملے میں 2 ایف سی اہلکارشہید جبکہ 14زخمی ہو گئے ایف سی کیمپ میں ریکروٹس کو نشانہ بنانے کی کوشش کرنے والے چاروں خود کش حملہ آوروں کو ماردیا گیا ہے،آئی ایس پی آر کے مطابق مہمند ایجنسی میں صبح 6بجے غلنئی کے ایف سی کیمپ میں اسلحے سے لیس4حملہ آوروں نے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی جہاں متعدد ریکروٹس موجود تھے۔حملہ آوروں نے فائرنگ کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق حملہ آوروں کا گھیرا ؤ کرکے انہیں مسجد سے باہر ہی روک دیا گیا جس کے نتیجے میں 2 سیکورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔واقعے میں2 حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑایا جبکہ 2حملہ آوروں کو سیکورٹی فورسز نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ۔
حملہ آوروں نے خودکش جیکٹس پہن رکھی تھیں جو کیمپ کے اندر رہائشی علاقے کی مسجد کو نشانہ بنانا چاہتے تھے جہاں پر ریکروٹس کی بڑی تعداد موجود تھی۔سیکورٹی فورسز نے دہشتگردوں کا محاصرہ کیا جس کے بعد دو خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ دو دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ جھڑپ کے بعد علاقے میں سکیورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے اور مہمند پشاور شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔مہمند ایجنسی کے لیویز اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ واقعہ ہفتے کی صبح چھ بجے کے قریب پیش آیا۔اہلکار کے مطابق مہمند ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر غلنئی میں دہشت گردوں نے مہمند رائفلز کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا جس میں دو ایف سی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ تاہم جوابی کارروائی میں چار دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا گیا۔علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریش شروع کر دیا گیا ہے تاہم آخری اطلاعات تک کسی قسم کی کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی تھی۔
اس حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان کے دھڑے جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد خوف کے باعث علاقے میں جزوی طور پر کرفیو نافذ ہے اور اب بھی وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں، جس سے علاقے میں شدید خوف پھیل گیا ہے۔واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے سے ایجنسی میں شدت پسندوں کی جانب سے ہونے والی کاروائیاں زور پکڑتی جا رہی ہیں اور گذشتہ روز بھی شدت پسندوں نے ایک سرکاری سکول کو بم دھماکے سے اڑا دیا تھا جبکہ امن کمیٹیوں کے ممبران، سکیورٹی اہلکار بھی شدت پسندوں کا ہدف رہے ہیں۔
سکیورٹی فورسز کی جانب سے اگرچہ علاقے میں وقتاً فوقتاً سرچ آپریشن اور کارروائیاں ہوتی رہتی ہیں لیکن اس کے باوجود شدت پسند حملے جاری ہیں جس میں اب تک متعدد ہلاکتیں ہوچکی ہیں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…