منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

آرمی چیف نے مدت ملازمت میں توسیع کیوں نہیں لی ،بالآخروزیردفاع نے حقیقت آشکارکردی

datetime 24  ‬‮نومبر‬‮  2016 |

اسلام آباد(آئی این پی)وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے مدت ملازمت میں توسیع نہ لے کر ایک اچھی روایت کو جنم دیا اس سے پاک فوج کی بحیثیت ادارہ توقیر میں اضافہ ہوا ہے ، ساری دنیا ہماری افواج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں کا اعتراف کرتی ہے ، بھارت کو ہمارا اندرونی ملکی استحکام ہضم نہیں ہورہا جس وجہ سے وہ سرحدوں پر غیر محفوظ حالات پیدا کر رہا ہے ، سی پیک کی کامیابی کے بعد ہمیں آئی ای ایف سے معاشی سہارا لینے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔ وہ جمعرات کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے حوصلے بلند ہیں ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے مقررہ مدت کے ختم ہونے پر مدت ملازمت میں توسیع نہ لے کر ایک اچھی روایت قائم کی ہے اس سے پاک فوج کا مورال مزید بلند ہوا ہے ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ساری دنیا ہماری افواج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں کا اعتراف کرتی ہے ، نئے آرمی چیف کو جنرل راحیل کے ایجنڈے کو لے کر آگے چلنا ہوگا اور اس میں مزید ایڈنگبھی کرنی ہوگی۔ وزیر دفاع نے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کی ذاتی صوابدید ہے ، آرمی کی طرف سے نام بتائے جاتے ہیں ، اس معاملے پر وزیراعظم چیف سے مشاورت بھی کرتے ہیں جو انتہائی قیمتی مانی جاتی ہے

۔انہوں نے کہا کہ پچھلے بیس سال میں کوئی جنرل اپنی مقررہ مدت پوری کر کے عزت سے رخصت نہیں ہوا ، جنرل مشرف خود کو خود ہی
ایکسٹینشن دیتا رہا اور بڑی مشکل سے ان سے وردی اتروائی گئی ، جنرل کیانی کو پچھلی حکومت نے ایکسٹینشن دے دی ، جنرل راحیل کا اپنی مدت پوری کر کے عزت سے رخصت ہونا ایک مائل سٹون اور وہ ایک تابندہ روایت کو قائم کر کے جارہے ہیں ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے ملک میں صحت مندانہ روایات جنم لے رہیں ، آرمی چیف کے ایکسٹینشن لینے سے نہ صرف فوج بلکہ حکومت بھی کمپرومائز ہوتی ہے ۔ پانامہ لیکس سے متعلق سوال کے جواب میں وزیردفاع نے کہا کہ پانامہ لیکس عدالت میں ہے اس لئے اس پر کوئی کمنٹ نہیں کروں گا اور سیکیورٹی اجلاس کی نیوزلیکس سے متعلق بھی کوئی بات نہیں کروں گا

موضوعات:



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…