اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پریزائڈنگ افسران نے عملی طور پر قومی اسمبلی میں فاٹا ارکان کی ووٹنگ روک دی ، الیکشن کمیشن نے رات گئے آرڈیننس کے اجراء پر حکومت سے وضاحت مانگ لی۔ قومی اسمبلی میں اسلام آباد کی دو جبکہ فاٹا کی چار نشستوں کے لیے ووٹنگ شروع ہونا تھی تاہم رات گئے فاٹا ممبران کے حوالے سے جاری ہونے والے صدارتی آرڈی نینس جس میں ایک رکن کو ایک ووٹ ڈالنے کی اجازت تھی۔ صدارتی آرڈی نینس کو فاٹا ممبران نے ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے جس کے بعد پریذائڈنگ افسران نے عملی طور پر قومی اسمبلی میں فاٹا ارکان کی ووٹنگ روک دی ہے۔ دوسری طرف الیکشن کمیشن نے آرڈیننس کے اجرا پر حکومت سے وضاحت مانگ لی ہے۔ الیکشن کمیشن نے وزرات قانون سے کہا ہے کہ بتایا جائے شیڈول جاری ہونے کے بعد ووٹنگ کا کیا طریقہ کار اپنایا جائے؟ وفاق کی جانب سے اسلام آباد کی دو نشستوں کے لیے ن لیگ کے ظفر اقبال جھگڑا اور راحیلہ مگسی سمیت پانچ امیدوار میدان میں ہیں جبکہ فاٹا کی چار نشستوں کے لیے چھتیس امیدوار میدان میں ہیں۔