یک مرتبہ حضرت سلیمان علیہ السلام اپنے جلوس میں چلے آ رہے تھے۔ انہوں نے ایک عورت کو دیکھا جو اپنے بیٹے کو یا لادین کے لفظ سے پکار رہی تھی۔ یہ سن کر حضرت سلیمانؑ ٹھہر گئے
اور کہا کہ اللہ کا دین تو ظاہر ہے (اس لادین کا کیا مطلب؟) اس عورت کو بلوایا اور پوچھا۔ اس نے کہا میرا شوہر ایک (تجارتی) سفرمیں گیا تھا اور اس کے ہمراہ اس کا ایک ساتھی تھا اس نے ظاہر کیا کہ وہ مر گیا اور اس نے یہ وصیت کی تھی کہ اگر میری بیوی کے لڑکا پیدا ہوا تو اس کا نام لادین رکھوں۔ یہ سن کر آپ نے اس شخص کو پکڑوا یا اور تحقیق کی۔ اس نے اعتراف کر لیا کہ میں نے اسے قتل کر دیا تھا تو اس کے قصاص میں حضرت سلیمان نے اسے قتل کرا دیا۔ایک شخص حضرت سلیمان علیہ السلام کے پاس حاضر ہوا اور عرض کیا کہ اے نبی اللہ! میرے پڑوس میں ایسے لوگ ہیں جو میری بطخ چراتے ہیں۔ پھر آپ نے نماز کے لئے اعلان کرایا۔ (سب لوگ حاضر ہو گئے) پھر آپ نے خطبہ دیا جس کے دوران فرمایا۔ تم میں ایک شخص اپنے پڑوسی کی بطخ چوری کرتا ہے اور ایسی حالت میں مسجد میں آتا ہے کہ اس کا پر اس کے سر پر ہوتا ہے یہ سن کر چور نے اپنے سر پر ہاتھ پھیرا۔ یہ دیکھ کر آپ نے حکم دیا کہ پکڑ لو اس کو یہی وہ چور ہے۔