لندن (آئی این پی)سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ حافظ سعید پر پابندی کا کوئی جواز نہیں ہے ‘ متحدہ قومی موومنٹ نہیں مہاجروں کے ساتھ ہمدردی ہے ان کیلئے کچھ کرنا چاہتا ہوں کیونکہ تیسری قیادت ملک کیلئے ضروری ہے مگر عمران خان کو کامیاب ہوتے نہیں دیکھ رہا‘ آصف زرداری اور نواز شریف پنگ پانگ کھیل رہے ہیں ‘ بال کبھی ادھر اور کبھی ادھر ہو رہی ہے ‘ 2018ء کے الیکشن کیلئے سب کو ساتھ ملا کر تیسری قوت بنانے کی کوشش کروں گا‘متحدہ کے ’’را‘‘ کے ساتھ روابط کا علم نہیں ‘باہر بیٹھ کر پارٹی نہیں چلا سکتا ‘پاکستان آ کر اپنی پارٹی کو فرنٹ سے لیڈ کروں گا تو بات بنے گی‘گولی کھانی ہے تو سامنے آنا پڑے گا‘ملک میں عدالتیں حکومت کے زیر اثر ہیں‘ نواز شریف کو پانامہ لیکس میں نااہل ہونا چاہیے‘ راحیل شریف کو مدت ملازمت توسیع ملنی چاہیے اور اگر توسیع ملے تو راحیل شریف کو قبول کرنی چاہیے۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔
انہوں نے کہاکہ مجھے مہاجروں کے ساتھ ہمدردی ہے ان کیلئے کچھ کرنا چاہتا ہوں ایم کیو ایم کیلئے نہیں۔ 2018ء کے انتخابات میں سب کو ساتھ ملا کر تیسری سیاسی قوت بنانے کی کوشش کروں گا۔ پرویز مشرف نے کہاکہ عمران خان کو تیسری قوت کے طو رپر ابھرتے ہوئے دیکھا مگر کامیاب ہوتے نہیں دیکھ رہا۔ آصف زرداری اور نواز شریف پنگ پانگ کھیل رہے ہیں ۔ بال کبھی ادھر اور کبھی ادھر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتری کیلئے ملک کو پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے کلچر سے نکالنا ہو گا۔ سابق صدر نے کہا کہ پاکستان میں تیسری سیاسی قوت بنانا چاہتا ہوں ‘ 2018ء میں ایک نئی سیاسی جماعت کے ساتھ آؤں گا اور 2018ء کے الیکشن میں بھرپور حصہ لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی ہماری مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے تو وہ غلطی پر ہے حافظ سعید پر پابندی کا کوئی جواز نہیں ہے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ صدر پاکستان رہا ہوں ا یک لسانی پارٹی کا سربراہ کیسے بن سکتا ہوں۔ کسی علاقائی پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا۔ متحدہ اور پی ایس پی رہنماؤں سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ میں پاکستان میں کہیں سے بھی الیکشن جیت سکتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ کے ’’را‘‘ کے ساتھ روابط کا مجھے علم نہیں تھا۔ ملک میں عدالتیں حکومت کے زیر اثر ہیں۔ نواز شریف کو پانامہ لیکس میں نااہل ہونا چاہیے۔ آرمی چیف کی توسیع سے متعلق سوال کے جواب میں پرویز مشرف نے کہا کہ راحیل شریف کو توسیع ملنی چاہیے اور اگر توسیع ملے تو راحیل شریف کو قبول کرنی چاہیے۔ سابق صدر نے کہا کہ میری کوئی آف شور کمپنی یا اکاؤنٹ نہیں ہے۔ میری پوری دنیا میں کہیں بھی جائیداد نہیں ہے۔ مجھے این آر او کا فیصلہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔ کالا باغ ڈیم ا ور زیاد صوبے بنا دینے چاہیے تھے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ ایسی سیاسی جماعت بنانا چاہتا ہوں جو پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کو شکست دے سکے۔ پاکستان آ کر اپنی پارٹی کو فرنٹ سے لیڈ کروں گا تو بات بنے گی۔ انہوں نے کہاکہ باہر بیٹھ کر پارٹی نہیں چلا سکتا گولی کھانی ہے تو سامنے آنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیسز سے نمٹتے ہی پاکستان آ جاؤں گا کیونکہ عدالتیں بلا وجہ کیسز کو کھینچ رہی ہیں