واشنگٹن (آئی این پی)نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ میں وزیر خارجہ کے منصب کیلئے تین امیدواروں کے نام سامنے آگئے۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد تمام تر نظریں اب ان کی آئندہ حکومت کے اہم عہدوں کی جانب مرکوز ہو گئی ہیں۔ بالخصوص وزیر خارجہ کا منصب جس کے لیے تین نام سامنے آئے ہیں۔ان میں اقوام متحدہ میں امریکا کے سابق مندوب جان بولٹن ، امریکی ایوانِ نمائندگان کے سابق اسپیکر نیوٹ گینگرچ اور سینیٹ میں خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے سربراہ بوب کروکر شامل ہیں۔نیوٹ گینگرچ : ماضی میں امریکی ایوان نمائندگان میں اسپیکر کا منصب سنبھال چکے ہیں۔ انہوں نے پیرس میں ایرانی اپوزیشن کی کانفرنس میں شرکت کی تھی اور اس سے قبل نیوکلیئر معاہدے کو پھاڑ ڈالنے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں۔ وہ ایران میں موجودہ نظام کے سقوط پر زور دیتے ہیں۔ گینگرچ نے تہران کو مالی رقوم کی فراہمی کی سخت مخالفت کی اور ایران پر الزام عائد کیا کہ وہ امریکا کی جانب سے آزاد کی جانے والی رقوم کو دہشت گردی کی سپورٹ میں استعمال کرے گا۔ اس کے باوجود کہا جاتا ہے کہ گینگرچ بعض مواقف بالخصوص معیشت کے حوالے سے ٹرمپ کی مخالفت کرتے ہیں۔امریکی ویب سائٹ پولیٹیکل انسائڈر کے مطابق ٹرمپ کی آئندہ حکومت کے وزرا کی ٹیم میں شمولیت کے لیے گینگرچ سب سے مضبوط امیدوار ہیں جن کو وزارت خارجہ کی ذمے داری دیے جانے کا امکان ہے۔ ریپبلکن پارٹی کے ایک اہم رکن اور ریاست ٹینیسی کے نمائندہ ہیں۔ اس وقت امریکی سینیٹ میں خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے خود وزارت خارجہ کا منصب سنبھالنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ وہ عراق سے امریکی فوج کے انخلا کے مخالف ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عراق کے حالات بہتر ہونے کی صورت میں کیا جانا چاہیے۔کروکر یوکرین میں مداخلت کے سبب روس پر دبا کو دوگنا کرنے پر زور دیتے ہیں۔ ایران پر سے پابندیاں اٹھائے جانے کے حوالے سے کروکر کا کہنا ہے کہ یہ ایک بڑا خطرہ ہے جو امریکی انتظامیہ مول لے رہی ہے۔ اقوام متحدہ میں امریکا کے سابق سفیر رہ چکے ہیں۔ بولٹن ہمیشہ سے مشرق وسطی میں امریکا کے دوستوں کو برقرار رکھنے پر زور دیتے رہے ہیں۔ وہ ایران اور شام کی حکومتوں کے نمایاں ترین مخالفین میں سے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ دہائی میں امریکی وزارت خارجہ میں کام بھی کیا۔