بیجنگ (آئی این پی ) افغانستان ۔ چین ۔ پاکستان ۔ تاجکستان کی مسلح افواج /فوجوں کی طرف سے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے میں چار فریقی تعاون و رابطہ میکنزم ( کیو سی سی ایم ) کا دوسرا مشترکہ ورکنگ گروپ اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوا ، چینی وزارت دفاع کے ذرائع نے ہفتے کو یہاں بتایا کہ اجلاس میں شریک تمام فریقین نے اس امر سے متفقہ اتفاق کیا کہ چونکہ دہشتگردی خطے اور کیو سی سی ایم کے رکن ممالک کے لئے سنگین خطرہ بن چکی ہے ،یہ ضروری ہے کہ انسداد دہشتگردی تعاون کو مستحکم بنانے کیوسی سی ایم کے تحت عملی تعاون کو مزید وسعت دینے اور انسداددہشتگردی کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کو جاری رکھنے اور انسداد دہشتگردی معلومات کے تبادلے کیلئے تا کہ علاقائی امن و سلامتی کو مشترکہ طورپر برقرار رکھا جاسکے ، چاروں ممالک کے سربراہ مملکت کے درمیان طے پانیوالی اہم اتفاق رائے پر پوری دلجمعی سے عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہے ،دوستانہ اور صاف دل افہام و تفہیم کے ذریعے چار فریقی ورکنگ گروپ میں کیوسی سی ایم معاہدے کے متن کے بارے میں اتفاق رائے طے پایا ہے جس پر پروگرام کے مطابق 2017ء میں کیو سی سی ایم کے اعلیٰ سطح کے فوجی قائدین کے دوسرے اجلاس میں چاروں ممالک کے اعلیٰ سطح کے فوجی قائدین دستخط کریں گے ، ورکنگ گروپ کے 2017ء کے کیو سی سی ایم کے ممکنہ تعاون پر مبنی منصوبوں پر بھی غور و غوض کیا اور تعاون کے ان خصوصی منصوبوں کیلئے عملدرآمد کی سکیمیں مرتب کرنے اور عملی رابطے سے اتفاق کیا۔