پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخواپرویزخٹک نے چوہدری نثارکیساتھ دوستی کاناطہ توڑتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ اورپنجاب حکومت کیخلاف ایف آئی آرکے اندراج کے بجائے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیاہے کہ جمہوریت کے نام پر وفاقی حکومت ڈکٹیٹرشپ کامظاہرہ کررہی ہے ،ملک سعدپولیس لائن پشاورمیں فرسٹ رسپانڈرفورس کاافتتاح کرنے کے بعدمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے پرویزخٹک نے کہاکہ کسی کیخلاف ایف آئی آرکے اندراج سے کچھ نہیں ہوتا اس لئے ہم نے فیصلہ کیاہے کہ سپریم کورٹ سے رجوع کیاجائے کہ کس قانون کے تحت پنجاب اور وفاقی حکومت نے ہمیں صوابی سے آگے جانے پر روکا تھا ہمارے خلاف کس قانون کے تحت شیلنگ کی گئی تحریک انصاف کے پرامن مظاہروں کو ربڑکی گولیوں سے کیوں نشانہ بنایاگیا اورامیدہے عدالت عظمیٰ اس حوالے سے اپناتاریخی فیصلہ کریگی ۔وفاق میں قائم ہونیوالی جمہوریت کے نام پر حکومت ڈکٹیٹرشپ کی طرف بڑھ رہی ہے جس کاہمیں ہرحال میں راستہ روکناہوگا صوبے کے مفاد کے لئے
ہرجگہ پر اورہرفورم پرآوازاٹھائینگے وزیراعلیٰ نے کہاکہ پانامہ لیکس کیخلاف عدالت کی کارروائی تحریک انصاف کی اس جدوجہد کے ثمرات ہیں جو گزشتہ چھ مہینوں سے جاری ہے وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے کہاکہ وزیرداخلہ چوہدری نثارکے ساتھ میراذاتی تعلق تھالیکن جس سرمیں غرور ہو جوشخص اپنی صلاحیتوں کو چوری کے چھپانے میں صرف کرے جوغلط کام کرے اس سے کیسے دوستی کی جاسکتی ہے۔چوہدری نثارجہاں کھڑے ہیں وہ غلط جگہ ہے اورغلط لوگوں کادفاع کررہاہے انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخواپولیس
کو مکمل طور پر غیرسیاسی کیاگیاہے اوریہی وجہ ہے کہ جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائی ہو یا دہشتگردی کے خلاف جنگ خیبرپختونخواپولیس دیگرصوبوں کیلئے قابل تقلیدہے پولیس اپ گریڈیشن کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ہم نے پنجاب اور سندھ کے بجائے اپنے حالات کے مطابق فیصلے کرنے ہیں پولیس کے حوالے سے جوبھی فیصلہ ہوگا وہ صوبے کے مالی حالات کو دیکھتے ہوئے کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ نئے فورس فرسٹ رسپانڈرکاآغازکرکے بتادیاہے کہ اس وقت خیبرپختونخوامیں پولیس کے ہرشعبے پر کام ہورہاہے اور اسے مزید فعال بنانے کیلئے انہیں ہرقسم کی خودمختاری دی گئی ہے ۔