ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بچے کے منہ میں سونے کاچمچ نہیں ،سونے کافیڈر،سوشل میڈیاپرکہرام مچ گیا

datetime 6  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) عام طورپرکہاوت مشہورہے کہ فلاں شخص اتناامیرہے کہ وہ منہ میں سونے کاچمچ لے کرپیداہواتھالیکن اب سعودی عرب میں حقیقت اس کے برعکس ہے اوربچے کے منہ میں سونے کے چمچ کی بجائے سونے کے فیڈرڈالاکردودھ پلایاجارہاہے ۔ سعودی عرب میںامرا ب بچوں کودودھ سونے کی بنی دودھ کی بوتلیں اورچوسنیوں سے دودھ پلارہے ہیں ۔ایک عام سے جائزہ کے مطابق سونے سے بنے فیڈرز کی قیمت صرف ایک لاکھ انتالیس ہزار روپے تک ہے جبکہ دودھ کی ان بوتلوں پر 21 قیراط تک سونا استعمال کیا جاتا ہے۔

ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بچوں کی سونے کے فیڈرز میں دلچسپی رکھنے والوں کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ مارکیٹ میں سونے کی چوسنیاں بھی دستیاب ہیں جن کی قیمت 93 ڈالرز سے 173 ڈالرز کے درمیان ہے۔ یہ چوسنیاں عام طور پر نومولود بچوں کو ان کی پیدائش پر تحفے میں دی جاتی ہیں جبکہ ان سونے کی جن بوتلوں کی تشہیر کی جا رہی ہےوہ سعودی عرب کے شہر دمام میں ایک جیولری شاپ میں بنائی گئی تھی۔ سعودی عرب کے سونے کے تاجروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ سونے والی بوتلوں کی فروخت کا رجحان نیا نہیں مگر یہ عام بھی نہیں ہے صرف امیر لوگ ہی ان کے خریدار ہیں۔

جبکہ سعودی عرب میں ہی سوشل میڈیاپرسونے سے بنی دودھ کی بوتلوں اورفیڈرزکی فروخت اوراستعمال پرشدید تنقید کی جارہی ہے کہ یہ افراد ایساکرکے زیادہ لوگوں کی دل شکنی کررہے ہیں جوکہ یہ سونے کی بنی بوتلیں اورفیڈرزخریدنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں اوریہ سب کچھ فضول خرچی ہے اورحکومت اس کی روک تھام کے لئے اقدامات کرے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…