لاہور(آئی این پی) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ (ن) لیگ میں متبادل وزیر اعظم پر کوئی بات نہیں ہوئی ‘ سپر یم کورٹ میں پانامہ لیکس کا کیس ہے اس پربحث نہیں کر نی چاہیے اب فیصلہ سپر یم کورٹ نے کر نا ہے ‘وزیر اعظم نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کر دیا اب کسی کی ہار اور جیت نہیں ہوئی اب فیصلہ سپر یم کورٹ نے کر نا ہے ‘قومی اسمبلی میں فائلیں ادھر ادھر نہیں ہوتیں اسپیکر کا سیکرٹریٹ تحقیقات کیلئے نہیں ہوتا ہم صرف یہ بتاسکتے ہیں کہ کسی ریفر نس پر پر سوال اٹھتا ہے یا نہیں ‘بلاول بھٹو کی شادی کے متعلق بات پسند آئی اللہ انکو صحت اور تندرستی دیں ‘ظفر علی شاہ کو پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا جسکی
وجہ سے وہ مختلف باتیں کرتے رہتے ہیں ہفتے کے روز اپنے انتخابی حلقے میں میڈیا سے گفتگو میں سپیکر قو می اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ سپیکر کا سیکرٹریٹ کسی معاملے کی تحقیقات نہیں کر سکتا اگر ہمارے پاس کسی کے خلاف بھی کوئی ریفر نس آئے تو ہم نے صرف یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ کس ریفر نس پرسوال اٹھ سکتا ہے جس پر سوال اٹھتا ہے اس ریفر نس کو آگے الیکشن کمیشن میں بھیج دیا جاتا ہے اس سے زیادہ ہمارا کسی ریفرنس میں کوئی اور کردار نہیں ہوتااب ریفر نس پر کاروائی اور فیصلہ کر نا الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں سر دار ایاز صادق نے کہا کہ پانامہ لیکس کے بعد وزیر اعظم نوازشر یف نے پار لیمنٹ میں بھی خود کو احتساب کیلئے پیش کیا او ر پھر سپر یم کورٹ کو بھی جوڈیشل کمیشن کیلئے خط لکھا اور اب معاملے سپر یم کورٹ میں ہے جہاں اسکی تحقیقات ہوگی جو لوگ اب بھی پانامہ لیکس پر بات کر رہے ہیں کیا وہ لوگ سپر یم کورٹ پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں ؟اب یہ کیس سپر یم کورٹ میں اس پر مزید بحث نہیں ہو نی چاہیے ۔
بلاول بھٹو کی شادی کے متعلق سوال کے جواب میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ شادی بلاول بھٹو کا ذاتی معاملہ ہے وہ بہت خوش شکل انسان ہے انکے لڑ کیوں کی کمی نہیں مسئلہ یہ ہے وہ کس لڑکی سے شادی کر یں کس نہ کر یں ان کاشادی کے لیے لڑکی کے انتخاب کی ذمہ داری اپنی بہنوں کو دینا خوش آئند ہے اور ہماری دعا ہے بلاول بھٹو کی شادی کے متعلق بات پسند آئی اللہ انکو صحت اور تندرستی دیں ۔ظفر علی شاہ کو پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا جسکی وجہ سے وہ مختلف باتیں کرتے رہتے ہیں حقیقت یہ ہے کہ (ن) لیگ میں متبادل وزیر اعظم پر کوئی بات نہیں ہوئی ۔