لندن(این این آئی)برطانیہ میں بیٹی کو تشددکا نشانہ بنانے پر پاکستانی ڈاکٹر کو گرفتارکرلیاگیا،میڈیارپورٹس کے مطابق 57سالہ پاکستانی نژادبرطانوی ڈاکٹر گوہر رحمان نے اپنی 17سالہ بیٹی کو ہالووین پارٹی میں شرکت سے منع کیا لیکن اس نے باپ کی حکم عدولی کرتے ہوئے نہ صرف پارٹی میں شرکت کی بلکہ رات اپنے ایک مرد دوست کے گھر گزاری۔ وہ اپنے باپ کو سہیلی کے گھر جانے کا جھوٹ بول کر نکلی اور کہا کہ رات ساڑھے 9بجے تک واپس آ جائے گی تاہم وہ اگلے روز واپس آئی۔ اگلے روز جب لڑکی واپس آئی تو باپ نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور اسے فاحشہ کہہ دیا۔ غصے سے بپھرے گوہر رحمان نے بیٹی کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا،باپ کے اس روئیے پر نافرمان بیٹی نے پولیس بلا لی اور باپ کو گرفتار کروا دیا۔ عدالت نے گوہر رحمان کو 10ماہ قید کی سزا سنا دی ہے اور اب وہ پروبیشن پر ہے۔ بیٹی کا کہنا تھا کہ میرا باپ وحشی ہے۔ اس روز اس کا رویہ بہت خوفناک تھا۔ اس واقعے کے بعد میں نفسیاتی خلفشار کا شکار ہو چکی ہوں جس سے میری پڑھائی متاثر ہو رہی ہے۔