اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) لیبیائی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ جس وقت قذافی کو اقتدار سے ہٹایا گیا تو ان کی کل دولت 200 ارب ڈالر سے زائد تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لیبی حکام نے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا کہ
یہ رقم اس قدر زیادہ ہے کہ اسے تقسیم کیا جائے تو ہر لیبیائی باشندے کو 30 ہزار ڈالر سے زائد مل سکتے ہیں۔معمر قذافی کی یہ دولت رئیل سٹیٹ، کارپوریٹ سرمایہ کاری اور دنیا بھر میں خریدی گئی جائیدادوں اور سرمایہ کاری پر مشتمل تھی۔اسے کیش کی صورت میں بھی مختلف جگہوں پر چھپایا گیا تھا، جبکہ اس خزانے میں سونے و دیگر قیمتی زر و جواہرات کی بھاری مقدار بھی شامل تھی۔معمر قذافی 42 سال تک لیبیا کے حکمران رہے۔ ان کے دور اقتدار میں لیبیا ناصرف ہر سال اربوں ڈالر کا تیل برآمد کرتا تھا بلکہ بیرونی ممالک سے امداد کی صورت میں بھی بھاری رقوم لیتا رہا۔ معمر قذافی کے اثاثوں کی تحقیقات کرنے والے حکام کا کہنا تھا کہ ان کی دولت کا حجم ثابت کرتا ہے کہ تیل کی برآمدات اور بیرونی امداد سے حاصل ہونے والی رقوم کا بیشتر حصہ ان کے ذاتی خزانے میں جاتا رہا۔بین الاقوامی جریدے فوربز کی جاری کردہ دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں موجود لوگوں کی دولت کی تفصیلات کو اگر دیکھا جا ئے تو کسی بھی شخص کے پاس اب تک اتنی دولت موجود نہیں رہی۔