اسلام آباد(این این آئی)سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہاہے کہ کل بھوشن یادیو کے معاملے پر ڈوزئیر تیار ہو رہے ہیں جنہیں جلد اقوام متحدہ میں پیش کیا جائیگا ٗمسئلہ کشمیر دیرینہ مسئلہ ہے، اس کا حل اقوام متحدہ کے اصولوں اور دستور پر عمل سے ممکن ہے ٗ ایل اوسی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی گولہ باری افسوس ناک ہے ٗمستحکم افغانستان ہم سب کی ضرورت ہے ٗافغانستان مفاہمتی عمل میں دیگر ممالک سے مل کر کوششیں جاری رہیں گی۔ پیر کو میڈیا سے گفتگو میں سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہاکہ آج سے 71 برس پہلے اقوام متحدہ کی تشکیل ہوئی ٗاقوام متحدہ عالمی پولیس یا حکومت نہیں تاہم یہاں سے مضبوط آواز بلند ہوتی ہے اور پاکستان کی اقوام متحدہ کے ساتھ کمٹمنٹ پر کوئی دوسری رائے نہیں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر پرعمل نہیں ہو رہا جس کا دنیا کو نقصان ہو رہا ہے،اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل نہیں ہوا توعراق جنگ کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن پسند اور عدم مداخلت کے چارٹر پریقین رکھتا ہے، اس
عالمی ادارے کا سب سے نمایاں اصول عدم مداخلت ہے اور پاکستان عدم مداخلت کے اصول پرعمل درآمد نہ ہونے سے متاثر ہوا۔ کل بھوشن یادیو کے معاملے پر پر ڈوزئیر تیار ہو رہے ہیں جو جلد اقوام متحدہ کو دیں گے۔سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ مسئلہ ہے، اس کا حل اقوام متحدہ کے اصولوں اور دستور پر عمل سے ممکن ہے، پاکستانی عوام کی توقع ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل ہو۔ مسئلہ کشمیرکی اخلاقی اساس اقوام متحدہ کی قراردادوں سے آتی ہے ٗ سرحد پر بھارتی اشتعال انگیزی پر انہوں نے کہاکہ پاکستان 2003 کے جنگ بندی معاہدے پر سختی سے کاربند اور اس کا احترام کرتا ہے ٗ ایل اوسی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی گولہ باری افسوس ناک ہے، ہم بھارتی گولہ باری اور فائرنگ پر بھرپور احتجاج کرتے ہیں۔افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مفاہمتی عمل سے متعلق اعزاز چوہدری نے کہا کہ مستحکم افغانستان ہم سب کی ضرورت ہے ٗ افغانستان مفاہمتی عمل میں دیگر ممالک سے مل کر کوششیں جاری رہیں گی ٗ مفاہمتی عمل چاروں ممالک اپنے اپنے طور پرچلا رہے ہیں۔