لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)آج کل نوجوان نسل قدرتی غذائیں استعمال کرنے کے بجائے فوری طورپرنتائج دینے والی ادویات کوترجیح دے رہی ہے جوکہ نوجوانوں کے لئے زہرقاتل ہے اورجس کی وجہ سے جان بنانے کے چکر میں نوجوان جان سے جانے لگے ہیں۔ فوڈ سپلیمنٹ کی آڑ میں ممنوعہ دواؤں کا دھندہ عروج پر ہے مگر نوجوانوں کی صحت سے کھیلنے والےحکام کی نظروں سے اوجھل ہیں۔ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق باڈی بنانے کےلئے فوڈ سپلیمنٹ کا استعمال تن سازوں میں عام ہے مگراکثر وٹامنز میں ممنوعہ ادویات شامل ہوتی ہیں ۔نوجوان جسم پرکشش بنانے کی خواہش میں یہ ادویات لیتے رہتے ہیں اور حقیقت اس وقت سامنے آتی ہے جب پانی سر سے اونچاہو چکا ہوتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق یہ ادویات دل ،گردے اور جگر پر براہ راست اثرکرتی ہیں اور متاثرہ شخص کو اس بات کا علم بہت دیر سے ہوتا ہے۔سٹیرائیڈز کی وجہ سے گزشتہ کچھ عرصے میں چار تن سازوں کی ہلاکت ہوچکی ہے ۔سپورٹس بورڈ پنجاب نے بھی معاملے کا نوٹس لے لیا ہے۔پنجاب حکومت نے سٹیرائیڈز کی فروخت روکنے کے لئے ٹاسک فورس بھی بنا رکھی ہے لیکن اس کے باوجود یہ ادویات بازاروں میں کھلے عام دستیاب ہیں۔ عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ ایسے فوڈسپلیمنٹ پرفوری پابندی لگائی جائے تاکہ نوجوان نسل کوتباہی سے بچایاجاسکے ۔