اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چین میں ادویات کی تیاری میں مسلسل استعمال ہونے کی وجہ سے گدھوں کی تعدادایک کروڑ 10 لاکھ سے کم ہو کر 60 لاکھ رہ گئی ہے جبکہ چینی ماہر چن یونگ فن نے چین کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہے ،وہ دواسازی کی صنعت کی سپورٹ کے لیے ملک میں گدھوں کی قلت کے بحران کو حل کرے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کیے جانے والے تمام گدھوں کو خریدنے کے لیے کوشاں ہے تاکہ انہیں طبی مصنوعات اور ادویہ سازی میں استعمال کیا جاسکے، بالخصوص جیلاٹن اور بعض امراض کے علاج کی دوائیں تیار کرنے کے لیے ، ان میں خون کی گردش کا مسئلہ ، چکر آنا ، خواتین میں ماہواری کے بے قاعدگی وغیرہ شامل ہیں۔
حکومت دواسازی کی صنعت کی سپورٹ کے لیے ملک میں گدھوں کی قلت کے بحران کو حل کرے اس کے علاوہ شدت کے ساتھ خون بہنے کو روکنے ، ادویات تیاری میں استعمال،چین میں گدھوں کی تعدادایک کروڑ سے کم ہو کر 60 لاکھ رہ گئیخون کی کمی دور کرنے اور خون کے خلیوں کی تعداد کم ہونے کی دوائیں تیار کی جاتی ہیں۔ چینی ماہر چن یونگ فن نے چین کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دواسازی کی صنعت کی سپورٹ کے لیے ملک میں گدھوں کی قلت کے بحران کو حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ گدھے پالنے والوں کے لیے معاونت پیش کر کے انہیں سپورٹ کرے۔
واضح رہے کہ اکستان میں صرف گدھے ہی زیر عتاب کیوں؟ پاکستان میں گدھوں کی آبادی 50 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے ایک رپورٹ کے مطابق گدھا نجانے کیوں دنیا میں بدنام ہے اور رسواءزمانہ جانور کے نام سے گردانا جاتا ہے ورنہ بے چارہ انتھک محنت و مشقت میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ زمانہ قدیم سے اس جانور کو مال برداری کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ دنیا کے صرف 4 ممالک گدھے کے گوشت کے سب سے زیادہ شوقتیں ہیں جن کا تعلق براعظم افریقہ سے ہے۔ یاد رہے کہ اس قبل بھی پاکستان کے مختلف شہروں میں گدھوں کا گوشت پیچا جاتا رہا ہے ۔