جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

قومی زبان سے متعلق اسمبلی میں ایسی قرارداد منظور کہ جس پر ہر پاکستانی کو غصہ آئے گا ۔۔۔!

datetime 29  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ اسمبلی میں اردو کی جگہ سندھی کو قومی زبان قرار دیئے جانے کی قرارد اد پیش کی گئی جسے اکثریتی رائے سے منظور کر لیا گیا۔ پیپلز پارٹی اور متحدہ کی جانب سے مخالفت کے باوجود بل کو اکثریت رائے سے منظور کر لیا گیا۔سندھ کے وزیر ثقافت کی بھرپور حمایت کے بعد قرارداد کو منظور کر کے بل کو قانون کا درجہ دے دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اردو کی جگہ سندھی کو قومی زبان قرار دیئے جانے کا بل پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے ممبر اسمبلی آنند کمار نے سندھی زبان کو قومی زبان قرار دیئے جانے کی قرارداد پیش کی جسے سندھ اسمبلی میں منظور کر لیا گیا ۔متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ سندھی کو قومی زبان کیسے بنایا جا سکتا ہے جبکہ اس سلسلے میں قائداعظم محمد علی جناح کا واضح حکم موجود ہے کہ پاکستان کی قومی زبان اردو ہی ہوگی۔

سندھ حکومت کے سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے بھی اس قرارداد پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سندھی کو قومی زبان قرار دیئے جانے کے بعد ملک کی باقی بڑی زبانوں کا کیا ہو گا؟انہوں نے کہا کہ ملک میں اور بھی بہت اہم اور بڑی زبانیں ہیں ، صوبائی بنیاد پر اگر قومی زبان قرار دیئے جانے کا سلسلہ شروع ہوا تو پھر معاملات خرابی کی جانب گامزن ہو سکتے ہیں ۔

جس کے جواب میں سندھ کے وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ نے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انگریزوں نے بھی سندھی کو ہی قومی زبان کا درجہ دیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کو اردو سے کوئی مخاصمت نہیں ہے لیکن وہ زبان جو ہزاروں سال پرانی ہو اسے کچھ اہمیت ملنی چاہئے۔ قرارداد کے موقع پر چند ممبران کو ڈپٹی سپیکر کی جانب سے بولنے کا موقع نہ دیئے جانے پر نواب تیمور تالپور، امداد پتافی اور دیگر ممبران نے ایوان سے واک آؤٹ کیا جس کے بعد بل کو بحث مکمل ہونے پر منظور کر لیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…