جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

قومی زبان سے متعلق اسمبلی میں ایسی قرارداد منظور کہ جس پر ہر پاکستانی کو غصہ آئے گا ۔۔۔!

datetime 29  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ اسمبلی میں اردو کی جگہ سندھی کو قومی زبان قرار دیئے جانے کی قرارد اد پیش کی گئی جسے اکثریتی رائے سے منظور کر لیا گیا۔ پیپلز پارٹی اور متحدہ کی جانب سے مخالفت کے باوجود بل کو اکثریت رائے سے منظور کر لیا گیا۔سندھ کے وزیر ثقافت کی بھرپور حمایت کے بعد قرارداد کو منظور کر کے بل کو قانون کا درجہ دے دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اردو کی جگہ سندھی کو قومی زبان قرار دیئے جانے کا بل پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے ممبر اسمبلی آنند کمار نے سندھی زبان کو قومی زبان قرار دیئے جانے کی قرارداد پیش کی جسے سندھ اسمبلی میں منظور کر لیا گیا ۔متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ سندھی کو قومی زبان کیسے بنایا جا سکتا ہے جبکہ اس سلسلے میں قائداعظم محمد علی جناح کا واضح حکم موجود ہے کہ پاکستان کی قومی زبان اردو ہی ہوگی۔

سندھ حکومت کے سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے بھی اس قرارداد پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سندھی کو قومی زبان قرار دیئے جانے کے بعد ملک کی باقی بڑی زبانوں کا کیا ہو گا؟انہوں نے کہا کہ ملک میں اور بھی بہت اہم اور بڑی زبانیں ہیں ، صوبائی بنیاد پر اگر قومی زبان قرار دیئے جانے کا سلسلہ شروع ہوا تو پھر معاملات خرابی کی جانب گامزن ہو سکتے ہیں ۔

جس کے جواب میں سندھ کے وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ نے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انگریزوں نے بھی سندھی کو ہی قومی زبان کا درجہ دیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کو اردو سے کوئی مخاصمت نہیں ہے لیکن وہ زبان جو ہزاروں سال پرانی ہو اسے کچھ اہمیت ملنی چاہئے۔ قرارداد کے موقع پر چند ممبران کو ڈپٹی سپیکر کی جانب سے بولنے کا موقع نہ دیئے جانے پر نواب تیمور تالپور، امداد پتافی اور دیگر ممبران نے ایوان سے واک آؤٹ کیا جس کے بعد بل کو بحث مکمل ہونے پر منظور کر لیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…