ہزاروں کروڑوں درود اس ذات بابرکات پر جس نے انسان کو شعور اور فکر و آگہی سے نوازا اور ہمیں جنابِ نبی کریم ﷺ کا امتی ہونے کا شرف بخشا ۔ میرے نبیؐ نے امی ہونے کے باوجود اقوام عالم کیلئے ہر معاملے میں اس قدر سادہ اور خوبصورت زندگی گزار کر دکھا دی کہ آج سائنس آپ ﷺ کی ایک ایک سنت اور اس کے فوائد پر حیران ہے۔حضور نبی کریم ﷺ نہایت دھیمے مزاج کے تھے ۔ کھانے کے معاملے میں آپ ﷺ اس قدر شائستہ تھے کے اگر کھانا طبیعت کو نا گوار گزرتا تو آپ منہ سے نہ کہتے بلکہ اچھا لگتا تو کھا لیتے ورنہ چھوڑ دیتے ۔
رزق ایک نعمت ہے جس کی بے حرمتی کسی بھی طور جائز نہیں ۔ آج وہ وقت ہے کہ کہیں تو یہ حال ہےکہ جنہیں 2 وقت کی روٹی نصیب ہو وہ خود کو دنیا کا خوش قسمت انسان سمجھتے ہیں کیونکہ اسی دنیا میں وہ لوگ بھی موجود ہیں جو غربت کی سطح سے اس قدر نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں کہ انہیں اکثر اوقات تو پورا پورا دن بھی روٹی نصیب نہیں ہوتی۔
آجکل بچوں اور کچھ بڑوں کی عادت یہ بھی ہے کہ اگر ان کو کھانا پسند نہ آئےتو اس میں طرح طرح کے کیڑے نکالتے ہیں ۔ رزق کی بے حرمتی کرتے ہیں ۔ہمارا بس ایک ہی سوال ہے کہ کیا ہم اپنے نبی ﷺ سے بس نام کا پیار کرتے ہیں ؟ کیا ہمیں ان کی سنتوں سے پیار نہیں ؟
(احمد ارسلان)
حضورنبی کریم ﷺ کو اگر کھانا پسند نہ ہوتا تو آپ ﷺ کیا کرتے تھے ؟ یہ تحریر آج کل کے تمام بچوں اور بڑو ں کو ضرور پڑھنی چاہئے
26
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں