بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

باغی پاکستانی سیاستدان کی’ ’پناہ ‘‘ کا فیصلہ۔۔۔بھارت نے فیصلہ سنادیا

datetime 24  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی وزارت داخلہ نے اس بات کی تصدیق کردی کہ انہیں بلوچ علیحدگی پسند رہنما براہمداغ بگٹی کی انڈین شناختی کارڈ اور سفری دستاویز کے حوالے سے درخواست موصول ہوگئی جس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق براہمداغ بگٹی کی درخواست وزارت خارجہ امور کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھیجی گئی ہے۔ہندوستانی وزارت داخلہ کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ اس حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا تاہم براہمداغ بگٹی کی درخواست پر جلد از جلد کارروائی مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شہریت حاصل کرنے سے قبل براہمداغ بگٹی کو متعدد تصدیقی مراحل سے گزرنا ہوگا اور اس حوالے سے حتمی فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی خود کریں گے۔اخبار کے مطابق یہ صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے اور وزارت داخلہ کے حکام سیاسی پناہ دینے کے عمل کا طریقہ کار کو چیک کرنے کے لیے 1959 کے ریکارڈز چھان رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ہندوستان نے آخری بار 1959 میں تبتی باشندوں کے روحانی پیشوا دلائی لامہ کی پناہ کی درخواست مں ظور کی تھی اور اس وقت وزیر اعظم جواہر لال نہرو تھے۔ رپورٹ کے مطابق براہمداغ بگٹی اس وقت سوئٹزرلینڈ میں ہیں جہاں سے وہ اپنی سیاسی سرگرمیاں چلا رہے ہیں جبکہ انہوں نے منگل 20 ستمبر کو جنیوا میں مستقل انڈین مشن کو پناہ کی درخواست جمع کرائی۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے کسی مقامی قانون میں لفظ ’ ری فیوجی‘ کا ذکر نہیں اور نہ ہی اس نے اقوام متحدہ کے ری فیوجی کنونشن 1951 یا اس کے 1967 پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں جس میں تارکین وطن کے حوالے سے میزبان ملک کے فرائض کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
براہمداغ بگٹی بلوچ ری پبلکن پارٹی کے بانی و صدر ہیں اور نواب اکبر بگٹی کے پوتے ہیں جو 2006 میں ایک فوجی کارروائی میں مارے گئے تھے۔اخبار کے مطابق پاکستان نے الزام عائد کیا تھا کہ 2010 میں براہمدا غ بگٹی کو جنیوا فرار ہونے میں ہندوستان نے مدد دی۔ہندوستانی وزارت داخلہ کے عہدے دار نے بتایا کہ اگر براہمداغ بگٹی کی پناہ کی درخواست منظور ہوگئی تو انہیں طویل المعیاد ویزا جاری کیا جائے گا جس کی تجدید ہر سال کرنی ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ دوسری صورت یہ ہوسکتی ہے کہ انہیں رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ جاری کردیا جائے جس کی بناء4 پر وہ کہیں بھی سفر کرسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…