لندن(مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستانیوں نے ہردورمیں اپنی صلاحیتوں کالوہامنوایاہے جس میں کئی پاکستانی بچے بھی شامل ہیں ان میں ایک سات سالہ پاکستانی نژاد برطانوی طالب علم محمد حمزہ شہزاد نے دنیا کے سب سے کم عمر کمپیوٹر پروگرامر کا عالمی ریکارڈ بنالیا ہے۔ حمزہ شہزاد نے مائیکرو سافٹ کے امتحان ’’361-98 سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ فنڈامینٹلز‘‘ میں کامیابی حاصل کرلی ہے جبکہ ان کی عمر صرف 7 سال ہے۔ اس امتحان میں عمومی کمپیوٹر پروگرامنگ، آبجیکٹ اوریئنٹڈ پروگرامنگ (OOP) اور سی شارپ، سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ، ویب ایپلی کیشن ڈیویلپمنٹ، ڈیسک ٹاپ ایپلی کیشنز اور ڈیٹابیس سے متعلق سمجھ بوجھ اور عملی مہارت کے بارے میں قابلیت جانچی جاتی ہے۔ حمزہ شہزاد سے پہلے ڈیرہ اسماعیل خان کے بابر اقبال، فیصل آباد کی مرحومہ ارفع کریم اور ایسے دوسرے کئی پاکستانی بچے اور نوجوان انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں عالمی سطح پر اپنی خداداد صلاحیتیں منوا چکے ہیں۔ 2015 میں بھی حمزہ شہزاد نے صرف6 سال کی عمر میں سب سے کم عمر ’’ایم ایس آفس اسپیشلسٹ‘‘ کا اعزاز حاصل کیا تھا۔حمزہ کے والدین کااپنے بیٹے کے بارے میں کہناہے کہ ان کے بچے میں کمپیوٹر پروگرامنگ کی صلاحیت فطری طور پر موجود ہے اور انہوں نے کبھی اس پر کمپیوٹر سیکھنے کےلئے دباؤ نہیں ڈالا۔ اپنے بیٹے کے اس عالمی اعزاز پر وہ خود کو دنیا کے خوش نصیب ترین والدین محسوس کرتے ہیں۔ کمپیوٹر میں حمزہ کی دلچسپی دیکھتے ہوئے انہوں نے اس کی مدد ضرور کی لیکن ساری محنت اس کی اپنی تھی۔ عاصم شہزاد خود بھی آئی ٹی پروفیشنل ہیں جنہیں دیکھ کر حمزہ کو شوق پیدا ہوا کہ اس شعبے میں مہارت حاصل کرے۔ مائیکروسافٹ کے ترجمان نے بھی اپنے ایک بیان میں حمزہ شہزاد کی قابلیت اور مہارت کا اعتراف کیا ہے۔جس پرحمزہ کے والدین نے مائیکروسافٹ کے مالک بل گیٹس کاشکریہ اداکیاہے کہ ان کی طرف سے حمزہ کی حوصلہ افزائی سے حمزہ مزید ترقی کی منازل طے کرے گا۔