ڈیرہ اسماعیل خان(نیوز ڈیسک)پاکستان برسوں سے توانائی کے بحران کا شکار ہے، جہاں اب ملک میں لوہے، تانبے، تیل، گیس اور کوئلے کے ذخائر تو اتر سے دریافت ہو رہے ہیں۔ وہاں تجارتی راہداریوں کی خوشخبریاں بھی مل رہی ہیں، کیا یہ خوشخبریاں حقیقی ترقی اور خوشحالی کا روپ دھارسکیں گی۔ ڈیرہ اسما عیل خان اورمیانوالی کی سرحد پر گاﺅں کنڈل کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ کنڈل، اللہ گڈ اور کمر تنگی کی پہا ڑیوں میں تانبے، پیتل اور تیل کے ذخا ئر موجود ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ چند سال قبل یہاں ایک کمپنی نے کام شروع کیا، مگر چند ماہ بعد کام بند کرکے چلی گئی۔ میرے والدین دادا دادی کہتے ہیں کہ میری پیدائش سے پہلے کا یہ تیل نکل رہا ہے۔ زیادہ تر لوگ تیل نکال کر انجنوں میں استعمال کرتے ہیں، اور گھروں میں جو چھوٹے چھوٹے انجن لگے ہیں ان میں آئل کی جگہ استعمال کرتے ہیں۔ ان پہا ڑیوں کے دوسری جا نب مولانا فضل الرحمان کے آبائی گاﺅں عبدل خیل کے قریب خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے قدرتی گیس کے ذخیرے کی خوشخبری مولانا فضل الرحمان نے خود سنا دی۔ اس وقت جو نئے زخا ئر دریا فت ہو گئے ہیں، ڈیرہ اسما عیل خان گیس کے ذخائر کے حو الے سے A1، بنو ں A2، لکی مروت A3 اور کرک جا کے B1بن جا تا ہے۔ جیونیوز ضلع لکی مروت کے پہا ڑی سلسلے درہ بین میں قدرتی گیس جبکہ مغل کو ٹ کی پہاڑیوں میں خام تیل کے ذخا ئر کی موجودگی پہلے ہی رپورٹ کرچکا ہے۔ ملکی سیا سی منظر نامے پر ان دنوں پڑوسی ملک چین کے شہر کا شغر سے گوادر تک اقتصادی راہداری کا چرچا ہے۔ اس روٹ کا ایک سیکشن کنڈل، ڑوب بھی ہے اگر ان معدنی وسائل اورتجارتی راہداریوں کے منصوبے مکمل کرلیے گئے توملک میں دہشت گردی کےعفریت پربھی قابو پایا جاسکے گا۔