ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

بینظیرقتل اور کامرہ بیس حملے کے ملزم ہمارے طلبا تھے، ناظم مدرسہ حقانیہ کا اعتراف

datetime 27  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(نیوز ڈیسک) مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے ناظم تعلیمات مولانا وصال احمد نے اعتراف کیا ہے کہ بینظیر بھٹو قتل اور کامرہ بیس پر حملے میں ہمارے مدرسے کے طالب علم ملوث تھے۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے ناظم تعلیمات مولانا وصال احمدکا بیان ریکارڈکر لیا۔ مولانا وصال احمد نے تسلیم کیا کہ بے نظیر بھٹوکے قتل کیس میں نامزد 4 ملزمان خودکش بمبار عبداللہ عرف صدام، دوسرا خودکش بمبار نادر عرف قاری اسماعیل، رشید احمد عرف ترابی، فیض محمد کسکٹ اور کامرہ میں ایئرفورس کی بیس پر میزائل حملے کے ملزمان سید عرب، گل روز، محمد شفیق ان کے مدرسہ کے طلبہ تھے تاہم ان کے کردار اور فعل کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔دوسری جانب گرفتار ملزم رشیدعرف ترابی نے کہا کہ وہ مدرسہ حقانیہ کا طالب علم نہیں تھا جب کہ مولانا وصال احمد نے جواب دیا کہ جھوٹ بولنے کی کوئی ضرورت نہیں، یہ ملزم مدرسے کا طالب علم تھا جب کہ انہوں نے ملزم کا مکمل ریکارڈ بھی پیش کر دیا۔ سینئر سرکاری پراسیکیوٹر چوہدری محمد اظہر نے بتایا کہ وہ اس کیس کی تیزی کے ساتھ سماعت مکمل کرا رہے ہیں اور مقدمہ مارچ میں مکمل ہونے کا امکان ظاہرکیا جارہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…