بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اعجاز الحق نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا

datetime 4  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) مسلم لیگ ضیاء الحق کے سربراہ رکن قومی اسمبلی محمد اعجاز الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کوبھارتی ویزراعظم نریندر مودی کے مقابلے میں ملک میں موجود مودیوں سے زیادہ خطرہ ہے،ہمیں نریندر مودی کی تقریر کا نوٹس نہیں لینا چاہئیے،بلکہ جو پاکستان میں اس کے حواری بیٹھے ہیں ان کی جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے،سی پیک کے منصوبے سے ملک دشمن عناصر اورکچھ دوستوں کو پریشانی کا سامنا ہے،گوادر پورٹ اس محل وقوع پر واقع ہے جہاں بہت سے ملکوں کے شپ 29 دن کے بجائے9 دن میں پہنچ سکتے ہیں،اسی لئے وہ ممالک بھی اس کی مخالفت کررہے ہیں،جن کی پورٹ پر یہ جہاز لنگر انداز نہیں ہوں گے،وہ اتوار کو نرسری میں واقع دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر کنور ارشد علی خان ودیگر بھی موجود تھے،اعجاز الحق نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اس وقت بہت اہم ایشو ہے ،وزیراعظم نوازشریف پر لازم ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے موقع پر پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین بشمول عمران خان ،سید خورشید شاہ کو ساتھ چلنے کی دعوت دیں،تاکہ دنیا میں ایک اچھا پیغام جا سکھے،انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی قومی اسمبلی کے ارکان کے ہمراہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے موجودہ ستمبر کے مہینے میں یورپی ممالک کا دورہ کریں گے اور وہاں کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی ظلم وزیادتیوں سے آگاہ کریں گے،محمد اعجاز الحق نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کی ریلیوں اور دھرنوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ قومی ہکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے اور افہام وتفہیم سیے معاملات کو حل کیا جائے،انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے وقت ساری جماعتوں نے ایک ہی موقف اختیار کیا تھا ،لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کچھ جماعتیں اس لئیے الگ ہوگئیں کہ ان کے لوگوں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی،اس سلسلے میں ایک اور آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے معاملے پر سب کو ایک پیج پر ہونا چاہئیے ،بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان میں دہشتگردی کرا رہا ہے اور دوسری طرف وہ نہتے کشمیریوں پر کیمیکل کا استعمال کررہا ہے جس سے اب تک85 کشمیری شہید ہوچکے ہیں اور500 کی آنکھیں ضائع ہوچکی ہیں،انہوں نے کہا کہ جو کوئی بھی پاکستان کے خلاف نعرے لگاتا ہے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئیے ،قومی اسمبلی میں جو قرار داد پاکستان کے حق میں منظور کی گئی اور پاکستان کے خلاف نعرے لگانے والوں کی مذمت کی گئی وہ اچھا اقدام ہے،مہاجر ووہ کمیونٹی ہے جس نے پاکستان بنانے میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں،مہاجر محب وطن لوگ ہیں ان کو پڑی سے نہ اتارا جائے،تاہم ایم کیو ایم پر بھی لازم ہے کہ انہوں نے الطاف حسین نے نعرے سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے تو انہیں عملی مظاہرہ بھی کرنا ہوگا اور حکومت کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ ان کا جائز مقام فراہم کرے،اعجاز الحق نے کہا کہ ایکشن پلان کے تحت جو کارروائی کی گئی ہے اس کا سہراہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور پاک فوج کو جاتا ہے ،کیونکہ حکومت نے اس سلسلے میں اپنی بے بسی ظاہر کردی تھی،ایک سوال پر اعجاز الحق نے کہا کہ بغیر کچھ ثابت ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پر پابندی عائد کرنا درست نہیں ہوگا ،جب تک ثبوت نہ ہو ایسا اقدام نہ کیا جائے،آرمی چیف کی توسیع کے معاملے پر پوچھے گئے سوال پر اعجاز الحق نے کہا کہ ابھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 2 ماہ کا عرصہ باقی ہے اس لئے کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا،انہوں نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان فوججی اڈوں کے استعمال کا معاہدہ پاکستان کو آئیسولیٹ کرنے کی سازش ہے ،امریکہ اگر بھارتی اڈے استعمال کرتا ہے تو بات سمجھ میں آتی ہے،لیکن امریکی اڈے بھارت استعمال کرے یہ بات سمجھ سے بالا تر کہ وہ کس کے خلاف استعمال کرے گا،اعجاز الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے،لہذا جو لوگ ریلیاں منعقد کرتے ہوئے دھرنے دے رہے ہیں،انہیں 2018 کے انتخابات کے تیاری کرنی چاہئیے،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ ایم کیو ایم ان کے والدضیاء4 الحق نے بنائی تھی،بلکہ ایم کیو ایم کے بنیاد1970 میں اسی وقت رکھ دی گئیی تھی جب کراچی میں سندھی میں تقریب کی گئی تھی،ملک سے کوٹہ سسٹم کا خاتمہ ضروری ہے،بلوچستان کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر اعجاز الحق نے کہا کہ بلوچ بھائیوں کو ان کے حقوق ملنے چاہئیے ،انہوں نے کہا کہ وہ مارشل لاء4 کے خلاف ہیں،لیکن1977 کے بعد بلوچستان میں 10 سال تک امن تھا اور وہاں جو بلوچ پہاڑوں پر بیٹھے تھے وہ نیچے اتر کر آئے اور انہوں نے حکومت کی بات سنی،انہوں نے کہا کہ جو کچھ اکبر بگٹی کے ساتھ کیا گیا وہ غلط اقدام تھا اور اسی طرح سے لال مسجد پر ججو ایکشن کیا گیا وہ بھی کوئی اچھا میسج نہیں گیا،انہوں نے کہا کہ براہمدغ ببگٹی سوئیزر لینڈ میں بیٹھ کر جو پاکستان کے خلاف زبان استعمال کرتا ہے اسے بھارتی خفیہ ایجنسی راء4 کی حمایت حاصل ہے اور راء4 کی ایماء پر ہی وہ پاکستان مخالف نعرے لگاتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…