جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

ملیریا کی دوا انسان کیلئے نئی آفت ، سابق آرمی چیف نے متنازعہ دوا کے استعمال کی اجازت دینے پر معافی مانگ لی

datetime 31  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوز ڈیسک)برطانیہ کے سابق آرمی چیف نے فوج میں ملیریا کے خلاف متنازع دوا کے استعمال کی اجازت دینے پر معذرت کی ہے۔ لارڈ ڈینٹ کا کہنا ہے کہ وہ بذات خود اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ لاریم دوا کے دماغ پر اثرات کسی ’آفت‘ سے کم نہیں ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے تسلیم کیا وہ خود ملیریا سے بچنے کے لیے لاریم استعمال نہیں کرتے۔فوج کے سابق سربراہ لارڈ ڈینٹ نے کہا کہ اْن کے بیٹے نے یہ دوا استعمال کی تھی جس کے بعد وہ شدید ’دباؤ‘ کا شکار ہو گیا تھا۔وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ ’تعینات افواج کی اکثریت کو پہلے ہی سے لاریم کا متبادل فراہم کر دیا گیا ہے۔لارڈ ڈینٹ نے بتایا کہ نوے کی دہائی میں افریقہ جانے سے پہلے ملیریا کے علاج کے لیے اْن کے بیٹے کو لاریم کی دو خوراکیں دی گئیں جس کے بعد وہ شدید دماغی مسائل کا شکار ہو گیا۔انھوں نے بتایا کہ اْن کا بیٹا اْس وقت فوج میں نہیں تھا لیکن اپنے والد کے فوجی ڈاکٹر کی تجویز پر ان کو لاریم دی گئی تھی۔گو کہ فوج میں اسے ملیریا سے بچنے کی اہم دوا کے طور پر استعمال نہیں کیا جاتا لیکن وزارتِ دفاع کے ڈاکٹروں نیاپریل 2007 سے مارچ 2015 کے دوران 17 ہزار فوجیوں کو لاریم تجویز کی تھی۔لارڈ ڈینٹ سنہ 2006 سے 2009 کے دوران فوج کے سربراہ تھا۔ انھوں نے کہا کہ اس دوا کے بہت زیادہ منفی اثرات ہیں جن میں ڈپریشن اور خودکشی کے خیالات بھی شامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ بطور فوج کے سربراہ اس مسئلے کو ترجیہی بنیاد پر تسلیم نہ کرنے پر وہ اْن فوجیوں سے جنھیں لاریم دی گئی ’معافی مانگنا‘ چاہتے ہیں۔جب اْن سے یہ پوچھا گیا کہ اْن کے دور میں لاریم دوا زیادہ کیوں تجویز کی گئی تو انھوں نے کہا کہ اْس وقت تک وزارتِ دفاع اس نتیجے پر نہیں پہنچی تھی کہ آیا لاریم زیادہ فائدہ مند ہے یا نقصان دہ۔ایک برطانوی فوج نے بتایا کہ سنہ 200 میں سیئرا لیون کے دورے کے وقت انھیں لاریم دی گئی اور وہ ابھی تک اس دوا کے منفی اثرات کو محسوس کرتے ہیں۔اْن کا کہنا ہے کہ ’اس کا اثر فوری تھا۔ میں میلا اور پرتشدد ہو گیا تھا اور میں اس کا ذمہ دار اس دوا کو ٹھہراتا ہوں۔‘لاریم دوائی بنانے والی ادویات ساز کمپنی روش کا کہنا ہے کہ وہ ’مستقبل میں بھی وزارتِ دفاع کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائے گی کہ لاریم کی تجویز سے پہلے اس کے بارے میں مکمل معلومات میسر ہوں۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…