اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)دہشت گردی کے واقعات میں ملوث 32 مجرموں کو سزائے موت دینے کا فوجی عدالتوں کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپیلوں پر 20 جون کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔چیف جسٹس کی سر براہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے اپیلوں پر سماعت کی تھی۔182 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس عظمت سعید شیخ نے لکھا ہے جسے آج چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظہیرجمالی نے عدالت میں پڑھ کرسنایا۔فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 32 مجرم دہشت گردی، سیکورٹی اہلکاروں پر حملے، دہشت گردی کے لئے خود کش بمبار تیار کرنے، دہشت گردی کے لئے فنڈز اکٹھا کرنے، اغوا برائے تاوان اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث تھے۔اس کے علاوہ کئی ملزمان آرمی پبلک اسکول پرحملے، پریڈ لائن ،بنوں جیل اور دیگر دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تھے۔فوجی عدالتوں نے دہشت گردی میں ملوث ان ملزمان کوسزائے موت دینے کا حکم سنایاتھا جسے ملزمان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔