منگل‬‮ ، 22 اپریل‬‮ 2025 

ایم کیو ایم پر پابندی لگائی جائے گی یا نہیں؟ حکومت کا فیصلہ منظر عام پر آگیا

datetime 27  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے فاروق ستار کے اس موقف کی تائید کی ہے کہ 22اگست کو الطاف حسین کی تقریر کے بعد ہونے والے رابطے میں فاروق ستار نے الطاف حسین سے لا تعلقی کے لائحہ عمل سے متعلق پریس کانفرنس کرنے کا بتایا تھا ،سیاسی جماعتوں پر پابندی کے ماضی میں بھی تجربات کئے گئے ہیں جو اتنے کامیاب نہیں رہے اور اب ایم کیو ایم کے معاملے میں اس تجربے اور غلطی کو دہرانے کی ضرورت نہیں،ایم کیو ایم کے جو لوگ جرائم میں ملوث ہیں اور جنہوں نے پاکستان کے خلاف بات کی ہے انہیں الگ کر کے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر پرویز رشید نے فاروق ستار کے موقف کی تائید کرتے ہوئے بتایا کہ الطاف حسین کی تقریر کے بعد میرا فاروق ستار سے رابطہ ہوا تھا اور وہ پریشان اور پیشمان تھے اور انہوں نے کہا کہ جو تقریر کی گئی ہے اس کا جواز نہیں بنتا تھا اور میں اس پوزیشن میں نہیں ہوں کہ اس پر کوئی جوازپیش کر سکوں ۔ا نہوں نے بتایا کہ میں تھوڑی دیر بعد پریس کانفرنس کر کے اس سے لا تعلقی اختیار کروں گا ۔ میں اپنے ساتھیوں سے مشاورت کروں گا اگر وہ آمادہ ہوئے تو اجتماعی طور پر لا تعلقی کا اعلان کیا جائے گا اور اگر آمادگی میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ ہوا تو میں اپنے آئندہ کے تعلق کا اعلان کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس حد تک بات تسلیم کرنی چاہیے کہ جو فیصلہ کیا گیا ہے وہ درست ہے اور اب درست سمت میں بڑھنے کی کوشش ہونی چاہیے اور ایم کیو ایم کو آگے بڑھنے کے مزید مواقع فراہم ہونے چاہئیں اور جو لوگ جرائم میں ملوث ہیں اور جنہوں نے قبضے کئے ہیں صوبائی حکومت کو اقدامات کرنے چاہئیں اور ایم کیو ایم کو بھی اس میں مسئلے کا حل بننا چاہیے نہ کہ مسائل کا سبب بنے کیونکہ اگر وہ ماضی سے رشتہ توڑ رہے ہیں تو انہیں ایک دفعہ رشتے کو توڑ کو جو بھی غلط کام ہوئے ہیں ان سے مکمل لا تعلقی کر یں ۔ انہوں نے ایم کیو ایم پر پابندی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جس شخص نے تقریر کی ہے اس کی اپنی جماعت نے اس سے لا تعلقی اختیار کر لی ہے اور خود کو اس سے علیحدہ کر لیا ہے ،میں سمجھتا ہوں کہ ماضی میں بھی سیاسی جماعتوں پر پابندیوں کے تجربات کئے گئے ہیں جو اتنے کامیاب نہیں رہے اور اب اس غلطی او رتجربے کو دہرانے کی ضرورت نہیں ۔ ایم کیو ایم نے الطاف حسین سے علیحدگی اختیار کر کے واضح کر دیا ہے اور ان کے لئے جو بھائی ، قائد ،بانی اور رہبر کے جوٹائٹل استعمال ہوتے تھے وہ بھی استعمال نہیں کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ تین سال کی تاریخ دیکھ لی جائے تو الطاف حسین پرقتل ، منی لانڈرنگ اور جس بھی طرح کے جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات رہے وفاقی حکومت نے برطانوی حکومت سے ہر طرح کا تعاون کیا ہے اور انہیں معلومات تک رسائی دی ہے او رکوئی پہلو تہی نہیں برتی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سیاسی انتقام کے طعنے بھی دئیے گئے بلکہ یہاں تک کہا گیا کہ کراچی میں امن کے نام پر ایک سیاسی جماعت کو کارنر کرنے کی کوشش ہو رہی ہے اور ہمیں اس پر صفائیاں دینا پڑیں لیکن آج حقائق سب کے سامنے آ گئے ہیں۔



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…