لاس اینجلس (این این آئی) ڈیوائن جانسن المعروف دی راک نے ریسلنگ کے بعد ہالی وڈ میں بھی مقام حاصل کرلیا میڈیا رپورٹ کے مطابق ہر سال کروڑوں ڈالرز یا اربوں پاکستانی روپے کمانے والے دی راک نے سب سے پہلا کام جو کیا وہ رگبی کھلاڑی کی حیثیت سے میامی یونیورسٹی کی ٹیم کا حصہ بننا تھا، جس کے عوض انہیں صرف سات ڈالرز دیئے جاتے تھے۔دی راک کے والد ریسلر تھے ٗ ان کے دادا بھی ریسلنگ کا حصہ رہے مگر انہوں نے ریسلنگ کی بجائے رگبی کو ترجیح دی۔راک نے بتایا کہ رگبی میں کندھوں اور کمر کی سنگین انجریز کے باوجود میں نے کھیلنا جاری رکھا، مگر آخر میں جب میں نے جیب میں دیکھا تو صرف 7 ڈالرز میرے پاس تھے۔راک نے کینیڈین فٹبال لیگ میں بھی حصہ لیا جہاں انہیں صرف ڈھائی سو ڈالرز ہفتہ ملتے تھے ، مگر اپنی پہلی شادی کی ناکامی سے دلبرداشتہ ہوکر انہوں نے اپنے آبائی کھیل ریسلنگ میں جانا پسند کیا۔ 1996 میں ریلسنگ کا حصہ بننے کے بعد 2002 تک اسے ہالی وڈ کیلئے چھوڑنے تک وہ کتنے مقبول ہوچکے تھے۔دی راک نے 2001 میں فلم دی ممی ریٹرنز سے اداکاری کا ڈیبیو کیا اور یہی کردار دی اسکارپین کنگ میں دوبارہ دہرایا اور ریسلنگ سپراسٹار ہونے کی وجہ سے پہلے کردار میں ہی انہیں 5.5 ملین ڈالرز کا معاوضہ ملا تاہم راک کو مقبولیت 2003 کی فلم دی رن ڈاؤن سے ملی ، جس کے بعد ایکشن سے ہٹ کر کامیڈی فلموں میں بھی کام کیا تاہم وہ کسی فلم سیریز کا حصہ بننا زیادہ کرتے ہیں مجھے لگتا ہے کہ فلم سیریز میں مواقع زیادہ ہوتے ہیں، اب چاہے وہ ایکشن ہو، کامیڈی یا ڈرامہ۔اور دی راک کو ایسی سیریز فاسٹ اینڈ فیوریس کی شکل میں ملی جس میں وہ پہلی بار فاسٹ فائیو میں نظر آئے، اور اب وہ فاسٹ اینڈ فیوریس 8 کا بھی حصہ ہیں۔ہولی وڈ میں اب وہ بہت زیادہ مصروف ہیں مگر کبھی کبھار ڈبلیو ڈبلیو ای جانا بھی پسند کرتے ہیں اور گزشتہ دنوں انہیں فوربز نے دنیا کا سب سے زیادہ کمانے والا اداکار قرار دیا جس نے ایک سال میں 64.5 ملین ڈالرز (لگ بھگ پونے سات ارب پاکستانی روپے) کمائے۔اس موقع پر انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 7 ڈالرز سے آغاز کیا، اگر میں آگے بڑھ سکتا ہوں تو آپ بھی ایسا کرسکتے ہیں۔