جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

افغان مہاجرین کو زبردستی نکالا تو۔۔۔! اہم سیاسی رہنما نے خطرناک پیش گوئی کردی

datetime 20  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ وفاقی ادارے اور صوبائی حکومت جس خراب انداز میں افغان مہاجرین کو دھکیل رہے ہیں یہ پاکستان کے مفاد میں انہیں اور اس کے نتائج پاکستان کے لیے اچھے نہیں نکلیں گے۔ افغان مہاجرین کے ساتھ اس طرح پیش آنے سے 35سال تک پاکستان کی مہمان نوازی پر پانی پھر جائے گا ۔صوبائی حکومت مہاجرین کو زبردستی واپس نہ بھیجا جائے اور ان سے باعزت سلو ک کیا جائے ۔خطے میں امن دشمن قوتیں دونوں ممالک میں غلط فہمیاں اور دشمنی پیدا کر کے پاکستان اور افغانستان کو آپس میں لڑانے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں ۔ افغان مہاجرین کی زبردستی نکالنے کی بجائے باہمی رضامندی سے ٹائیم فریم دیا جائے ۔ ایک بیان میں مشتاق احمد خان نے کہاکہ افغان مہاجرین کی بے جا پکڑ دھکڑ اور تنگ کرنے کی مذمت کر تے ہیں حکومت بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر افغان مہاجرین کے واپسی کے لیے انتظامات کریں ۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی جبری واپسی اور انتظامیہ کی جانب سے ان کو ہراساں کرنے کا طریقہ چالیس سال کی قربانیاں اور مہمان نوازی ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ افغانستان مہاجرین کا اصلی وطن ہے اور ان کو ہی واپس جاکر اسے آباد کرنا ہے۔لیکن اس مسئلہ کو جس بے ڈھنگے انداز میں حل کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں اس سے مزید مسائل اور پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے بالعموم اور خیبرپختوننخوا کے عوام نے بالخصوص پچھلے چالیس سال سے انھیں مہمان بنائے رکھا ہے اور ان سے بھائیوں جیسا سلوک کیا ہے۔اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ مہاجرین کی وجہ سے خیبر پختونخوا اور بلوچستان پر کافی معاشی دباؤ ہے لیکن جبری واپسی اور ان کو تنگ کرکے بھیجنا ہر گز حل نہیں ہے۔انھوں نے تجویز پیش کی دونوں ممالک کی حکومتیں اقوام متحدہ کے تعاون سے ایک جامع منصوبہ بنائیں اور ان مہاجرین کی نہ صرف باعزت واپسی کو یقینی بنائیا جائے بلکہ وہاں پر ان کی بحالی کے لیے بھی بین لاقوامی کوششوں کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اس حوالے سے ذمہ دارانہ پالیسی اپنائے دوسری طرف افغان حکومت کا بھی فرض ہے کہ کہ کم ازکم پاکستان میں موجود اپنے لاکھوں شہریوں کی سلامتی اور آبرومندانہ واپسی کے لیے پالیسیاں اپنائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…