لاہور (ا ین این آئی) نہ صرف اولمپک ایتھلیٹ اور کھلاڑیوں کے دل بڑے ہوتے ہیں بلکہ اگر 3سے 4گھنٹے فی ہفتہ ورزش کی جائے تو اس سے بھی دل بڑا ہوتا ہے لیکن اسے دل بڑھنے کی عام بیماری نہ سمجھا جائے کیونکہ اس کا معنی دل کا توانا ہونا ہے۔دوڑنے والے کھلاڑیوں کی دل کی باریک رگیں تک کھلی ہوئی ہوتی ہیں اور ان کا دل معمول سے کچھ بڑا ہوتا ہے۔ لیکن ماہرین نے کہا ہے کہ کھلاڑی اور ایتھلیٹ کے علاوہ عام افراد بھی اگر ہفتے میں 3 سے 5 گھنٹے ورزش کریں تو ان کا دل کی افزائش میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔اس بات کی تصدیق کے لیے امپیریل کالج لندن کے سائنسداں وں ایک ہزار سے زائد ایسے افراد کا اسکین کیا جن کا دل صحت مند تھا۔ سروے کے بعد معلوم ہوا کہ جن افراد نے جتنا زیادہ وقت ورزش کو دیا ان کا دل اسی لحاظ سے بڑھا۔ ان میں سے جنہوں نے ہفتے میں 5 گھنٹے تک ورزش کی ان کا دل قدرے بڑا تھا۔ اس سروے میں شامل ہزار سے زائد افراد میں سے 50 فیصد کا دل بڑا تھا جنہوں نے ہفتے میں 5 گھنٹے ورزش کی تھی۔ان میں سے جن افراد نے 3 گھنٹے فی ہفتہ جاگنگ اور دوسری ورزشیں کی تھیں ان کے دل میں بایاں وینٹریکل 2.4 گنا بڑا تھا جب کہ ہفتے میں 5 گھنٹے تک ورزش کرنے والوں میں یہ شرح 4.4 گنا نوٹ کی گئی۔ اس کے علاوہ ورزش کا اثر دائیں وینٹریکل پر بھی دیکھا گیا۔ماہرین کے مطابق ورزش کرنے والوں کے دل اور ساخت میں تبدیلی کو بسا اوقات دل بڑھنے کی ایک عام بیماری سے تعبیر کیا جاتا ہے جس کا ازالہ اس مطالعے نے کیا ہے کیونکہ ان کا دل ورزش کی وجہ سے بڑا ہے نہ کی کسی مرض کی وجہ سے۔