کراچی(این این آئی) احتساب عدالت میں بیان دیتے ہوئے سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے کہا ہے کہ انہوں نے کسی سے ریلیف نہیں مانگا اور نا ہی انہیں کسی کی سفارش کی ضرورت ہے۔احتساب عدالت میں سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم اور دیگر کے خلاف کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ ملزم بشارت بیماری کی وجہ سے جبکہ ملزم اقبال زیڈ احمد ملک کے وکیل کے مطابق وہ ملک سے باہر ہیں نیب کی جانب سے ملزمان کی جناب سے تمام دستاویزات کی نقول فراہم کرنے کا جواب بھی جمع کرادیا گیا۔ڈاکٹر عاصم نے عدالت میں بیان دیا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں میرا علاج بند کردیا گیا ٗڈاکٹروں نے میری فزیو تھراپی روک دی ہے ٗ میری سرجری بھی نہیں کرائی گئی، مجھے لگتا ہے کہ ڈاکٹر کسی سے خوفزدہ ہیں۔ جس پر احتساب عدالت کے جج سعد قریشی کے مطابق عدالت یا نیب نے ایسی کوئی ہدایت جاری نہیں کی جس میں کہا گیا ہو کہ ملزم کو طبی سہولیات فراہم نہ کی جائیں، یہ معاملہ 16 اگست کو طے کیا جائے گا عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے ڈاکٹر کو 16 اگست کو طلب کرلیا ٗ کیس کی سماعت 27 اگست تک ملتوی کردی گئی۔دوسری جانب احتساب عدالت کے احاطے میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرعاصم کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پر ہمیشہ ہی ظلم ہوا ہے اور میں بھی ایک جمہوری حکومت کا سیاسی قیدی ہوں میرا علاج بھی بند کردیا گیا ہے، میں کیا کہہ سکتا ہوں کسی اور کے مرنے کی بات کرنے سے بہتر ہے کہ میں خود ہی مرجاؤں۔انہوں نے کہاکہ مجھے کسی کی سفارش کی ضرورت نہیں اور نا ہی میں نے کسی سے ریلیف مانگا ہے، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جو بھی کہا وہ ان کا اپنا ظرف ہے میں نے عدالت سے ریلیف مانگا ہے اور میرٹ پر ہی ضمانت کی درخواست دائر کروں گا امید ہے عدلیہ انصاف کریگی۔