اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کیا آپ نے کبھی رات کا کھانا کسی کام میں پھنسے ہونے کی وجہ سے کافی دیر کے لیے ملتوی کردیا؟ یا زیادہ دیر تک سونے کی وجہ سے ناشتے کو چھوڑ دیا؟ کیا دیر سے کھانا یا نہ کھانا کچھ زیادہ بڑا مسئلہ نہیں؟ اگر تو آپ ایسا سوچتے ہیں تو درحقیقت متعدد امراض کو دعوت دے رہے ہوتے ہیں۔ یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کھانے کے اوقات میں غیرمعمولی تبدیلیاں موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس ٹائپ ٹو جیسے امراض کے خطرات بڑھاتی ہیں چاہے آپ کم کیلوریز کو ہی جسم کا حصہ کیوں نہ بنائیں۔ تحقیق کے مطابق معمول کے اوقات میں خوراک کا استعمال کرنے والے افراد جسمانی لحاظ سے موٹاپے کے شکار نہیں ہوتے تاہم دیر سے یا چھوڑ دیین کے عادی افراد موٹاپے کے شکار ہوجاتے ہیں۔ محققین کا تو کہنا تھا کہ اگرچہ کھانے کے اوقات میں تبدیلی یا ان سے منہ موڑنا بظاہر کسی قسم کے نقصان کا باعث نظر نہیں آتے مگر اس کے نتیجے میں میٹابولزم اور جسمانی گھرڑی کا نظام بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص کی جسمانی گھڑی 24 گھنٹوں کے اندر مخصوص اوقات میں بھوک، ہضم، کولیسٹرول، گلوکوز اور چربی کے میٹابولزم کی عادی ہوتی ہے تاہم کوئی خاص وقت نہ ہونا اس گھڑی کے افعال کو متاثر کتا ہے۔
تحقیق کے مطابق یہ مداخلت موٹاپے اور دیگر طبی خطرات کا باعث بنتی ہے۔ تو محققین نے مشورہ دیا ہے کہ روزانہ ایک ہی وقت کھانے کی عادت پر قائم رہنا صحت کے لیے بہتر ثابت ہوتا ہے۔ یہ تحقیق طبی جریدے پروسیڈنگز آف دی نیوٹریشن سوسائٹی میں شائع ہوئی :۔
کھانا وقت پر نا کھانے کے ایسے نقصانات جن کو نظر انداز کر کے آپ خطرناک بیماریوں کو دعوت دے رہے ہیں
11
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں