جمعہ‬‮ ، 29 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مون سون کی بارشیں رحمت بھی اور زحمت بھی، ماہرین نے تنبیہ کر دی

datetime 12  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) برسات کا موسم شروع ہوچکا ہے اور ایسے موسم میں تیز بارشیں عام ہو جاتی ہیں۔ کچھ لوگ شوق سے ان بارشوں میں نہاتے ہیں لیکن اس کی وجہ سے آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں اور ان میں سوزش ہونے لگتی ہے۔ کئی لوگ انہیں عام سی بات سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں لیکن ماہرین چشم کا کہنا ہے کہ انہیں معمولی سمجھ کر چھوڑ نہیں دینا چاہیے بلکہ اس کا علاج ازحد ضروری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بارش کا پانی اگر آنکھوں میں براہ راست چلا جائے تو انفیکشن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وجہ سے آنکھوں کی سوجن ہوسکتی ہے اور اسے نظر انداز کرنے سے بینائی بھی ضائع ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ بھی ایسی بیماری ہے جو کہ برسات کے موسم میں عام ہوتی ہے اور اس کا شکار زیادہ تر بچے ہوتے ہیں۔ ماہر چشم کا کہنا ہے کہ اس موسم میں ایک دوسرے کا تولیہ استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ انفیکشن مشترکہ کپڑوں اور تولیہ استعمال کرنے سے ہوتی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر آپ کی آنکھوں میں سوجن آجائے اور وہ سرخ ہو جائیں تو پھر انہیں ٹھنڈے پانی کے ساتھ دھوئیں اور ان میں ’’بوریک ‘‘شامل کرلیں۔ اگر آنکھوں میں سرخ دانہ نکل آئے تو ایسی آنکھوں کو نیم گرم پانی سے دھوئیں۔ آنکھوں کی بیماری کی صورت میں ٹی وی اور موبائل کا استعمال ترک کردیں۔ کوئی بھی ایسا کام نہ کریں جس میں آنکھوں کی توجہ ایک ہی جگہ مرکوز ہو۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…