ایتھنز(این این آئی)یونانی وزیر برائے مہاجرت ییانِس موزالاس نے کہا ہے کہ اگر ترکی کے ساتھ مہاجرین کے حوالے سے ڈیل ختم ہو جاتی ہے، تو یورپی یونین ایسی کسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں یونانی وزیر موزالاس نے کہا کہ ترکی جس معاہدے کے تحت اپنے ہاں موجود مہاجرین کو یورپی یونین کے رکن ملکوں میں جانے سے روک رہا ہے، اگر وہ معاہدہ ختم ہو جاتا ہے، تو یورپی یونین مہاجرین کے بڑے سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہو گی۔موزالاس نے کہا کہ یونان اور دیگر یورپی ممالک کو مارچ میں طے پانے والے اس معاہدے کے خاتمے کی صورت میں ایک ’بڑے امتحان‘ سے گزرنا پڑے گا۔ ترکی میں گزشتہ ماہ فوجی بغاوت کی ایک ناکام کوشش کے بعد سے انقرہ حکومت نے مبینہ طور پر اس سازش میں ملوث افراد کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے، جب کہ ترکی کا الزام ہے کہ اس سازش میں شریک عناصر کو یورپی ہم دردیاں بھی حاصل تھیں۔ تاہم یورپی یونین ایسے تمام الزامات کو مسترد کرتی ہے۔ بیانات کے اس تبادلے کی وجہ سے ترکی اور یورپی یونین کے درمیان تعلقات میں پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔موزالاس نے کہا کہ اگر گزشتہ برس کی طرح ایک مرتبہ پھر مہاجرین کا سیلاب یورپی یونین کے رکن ملکوں کا رخ کرتا ہے، تو کوئی بھی ملک ایسی کسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہو گا۔یونانی وزارت مہاجرت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یونان، ترکی اور یورپی یونین کے درمیان ہونے والی اس ڈیل سے پوری طرح جڑا ہوا ہے اور اس ڈیل کی کامیابی یورپی مدد اور ترکی کی ذمہ داری سے مشروط ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ظاہر ہے ترکی سے یونان آنے والے مہاجرین کے نئے سلسلے پر ایتھنز کو تشویش ہے، تاہم یہ تعداد اتنی کم ہے کہ اسے دیکھ کر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ترک یورپی معاہدے کا احترام نہیں کیا جا رہا۔