پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

رینجرز کا مسئلہ حل ہوگیا ،میں نہیں میرے کام بولیں گے ،نئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اہم اعلان کردیا

datetime 5  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم محمد نواز شریف نے سندھ کی بہتری کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ رینجرز کا مسئلہ خوش اسلوبی سے حل ہوگیا ہے ٗمیں نہیں میرے کام بولیں گے ۔جمعہ کو اسلام آباد میں وزیر اعظم محمد نواز شریف کے ساتھ ملاقات کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ سندھ میری وزیر اعظم سے پہلی ملاقات ہوئی ہے جس میں ان کی صحت کے حوالے سے دریافت کیا اور صوبوں کو درپیش دیگر مسائل پر بھی گفتگو کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے مسائل کے حل کے لئے اپنے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مضبوط روابط ہونے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن کے حل کیلئے کوششیں کی جائیں گی۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ عوام کی خدمت اولین ترجیح ہے سندھ میں امن وامان کی صورت حال کو مزید بہتر کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ رینجرز کا مسئلہ خوش اسلوبی سے حل ہو گیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے سے قبل بھی میڈیا کے ساتھ کم گفتگو کرتا تھا اب میں نہیں میرے کام بولیں گے اور میں کوشیش کروں گا کہ میڈیا کے ساتھ رابطے میں رہوں۔انہوں نے کہا کہ جو کام بہتر نہ ہوں ہماری بہتری کیلئے اسے ضرور شائع کریں اور بہتر کام کے بارے میں بھی عوام کو آگاہ کریں تاکہ میری ٹیم کی حوصلہ افزائی ہو سکے انہوں نے کہا کہ اپنی قیادت اور سندھ کی عوام کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے پر اعتماد کیا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں اپنی جماعت کی پالیسی اور قیادت کی مشاورت اور رہنمائی کے بعد فیصلے کروں گا ۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم سے ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت حیسکو اور سیپکوکے ذمے 24 ارب کے واجبات دینے کو تیار ہے تاہم سندھ حکومت کے پہلے دئیے گئے 10 ارب روپے پہ الیکٹرسٹی ڈیوٹی اسے ادا کی جائے جو چار ارب روپے بنتی ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کے لیکٹرک،پی ایس او،کراچی پورٹ ٹرسٹ سمیت وفاقی اداروں کے بورڈز میں سندھ کو نمائندگی دینے کا بھی مطالبہ کیا۔وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم کو شکایت کی کہ جون میں ایف بی آر نے سندھ حکومت کے اکاؤنٹس سے ٹیکس کی مد میں 7 ارب روپے کی کٹوتی کر لی حالانکہ یہ ترقیاتی منصوبے نہیں تھے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کیٹی بندر منصوبے کو سی پیک میں شامل کرایا جائے اور سندھ میں بند کئے جانے والے ریلوے اسٹاپ بحال کئے جائیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…