منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

دونوں ہاتھ باندھ لینے سے درد میں کمی

datetime 24  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن:(نیوز ڈیسک) جسم کے کسی بھی حصے میں درد ہو تو سب سے پہلے یا تو اسے دبانے کا خیال ذہن میں آتا ہے یا پھر کوئی نہ کوئی درد کش دوا کھائی جاتی ہے تاکہ تکلیف دور ہو جائے ۔ تاہم حالیہ تحقیق میں سائنسدانوں نے بالکل الگ اور نیاطریقہ متعارف کروایا ہے جس سے درد میں کوئی بھی دوا کھائے بغیر کمی کی جا سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کہ کسی بھی قسم کے درد سے نجات کے لیے آسان سا نسخہ یہ ہے کہ اپنے ہاتھ کندھوں پر باندھ لیں۔ ذہن کو کنفیوز کرنے کا یہ عمل درد میں حیرت انگیز طور پر آرام دیتا ہے۔ ایک مطالعے میں کہا گیا ہے کہ ہاتھ باندھ لینے سے ذہن کنفیوز ہو جاتا ہے اور توجہ درد سے ہٹ جاتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دماغ کا دایاں حصہ جسم کے دائیں حصے اور بایاں حصہ جسم کے بائیں حصے کو کنٹرول کرتا ہے۔ لیکن جب ہم ہاتھ باندھتے ہیں تو دماغ کا یہ سسٹم کچھ کنفیوز ہو جاتا ہے اور درد کے احساس میں کمی آجاتی ہے۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ہاتھ کے درد میں اس تکنیک پر عمل کرنے کے بعد یہ نظریہ قائم کیاگیا ہے ۔ تاہم ابھی جسم کے دیگر حصوں میں درد کے حوالے سے یہ تجربہ نہیں کیا گیا ۔ درد اور ہاتھ باندھنے کے درمیان تعلق پر یہ ریسرچ پین جرنل شائع ہوئی ہے۔ ماہرین طب نے کہا کہ یہ نسخہ سب سے زیادہ اس وقت کام آتا ہے جب اگر آپکا ہاتھ جل جائے یا بازو ‘ہاتھ پر کوئی زخم ہو جائے توہاتھوں کو باندھ لیں ‘ آپ کو فوری طور پر درد میں ریلیف ملے گا۔ یہ تحقیق یونیورسٹی کالج آف لندن کے تحقیق یونیورسٹی کالج آف لندن کے محققین کی جانب سے کئی گئی ہے جنوں نے چار ملی سیکنڈز میں آٹھ افراد کے ہاتھوں میں سوئیاں چبھوئیں۔ یہ ٹیسٹ دو باررہ باندھے ہوئے ہاتھ یا بازؤں کے ساتھ دہرایا گیا ۔ ماہرین نے دیکھا کہ پہلے ٹیسٹ کے دوران ان افراد کو زیادہ تکلیف محسوس ہوئی اور دماغ کا درد محسوس کرنے والا حصہ بھی زیادہ متحرک ہوا جبکہ ایسا ہی جب باندھے ہوئے بازوؤں کے ساتھ دہرایا گیا تو دماغ کے تکلیف محسوس کر نے والے حصوں میں کشمکش پائی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…