لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک) صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیر نے کالا باغ ڈیم کے بارے میں چیئرمین واپڈا کے بیان کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم کو کی تعمیر کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیکر اس کی تعمیر کاباقاعدہ آغاز کیا جائے،کالاباغ ڈیم نہ بننے سے سالانہ 5ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔حکومت آبی ذخیروں تعمیر میں غفلت کامظاہرہ کرتے ہوئے ہر سال 30ملین ایکٹر فٹ پانی سمندر کی نذز کرکے سالانہ 18 ارب ڈالر کا نقصان کر رہی ہے ،بڑے آبی ذخائر نہ بنانا ملک کی بدقسمتی ہے اربوں روپے کا پانی ضائع ہورہا ہے ، اگر حکومت 10 ارب ڈالر کی لاگت سے کالا باغ کی تعمیر کر لیے اس سے ملکی زراعت کو 3.4 ارب ڈالر جبکہ بجلی کی پیداوار سے1.4 ارب ڈالر سالانہ بچت ہو سکتی ہے اس کی تعمیر صرف دو سالوں میں مکمل ہو سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن کے تاجروں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔افتخار بشیر چوہدری نے کہاسمندر میں جانیوالے قیمتی پانی کو محفوظ کرنے کیلئے کالاباغ ڈیم سمیت تمام بڑے آبی ذخائر تعمیر کرنا ہونگے۔
عالمی برادری میں پاکستان واحد ملک ہے جوانتہائی سازگار اور مفید ڈیم کی تعمیر نہ کرتے ہوئے صرف بجلی کی مد میں سالانہ196 ارب کا نقصان برداشت کررہا ہے، کالاباغ ڈیم کی مخالفت کے لئے ہماراازلی دشمن بھارت اپنا کردار کرتا رہا ہے۔بھارت کے علاوہ جو عالمی طاقتیں اور مالیاتی ادارے کالاباغ اور دیگر آبی ذخائر کی تعمیر کے حق میں نہیں ان سے بھی جان چھڑالینا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکالاباغ ڈیم کی تعمیر کے لئے باہمی اختلافات ختم کئے جائیں یہی وقت کی اہم ضرورت ہے تا کہ پاکستان تعمیروترقی راہوں میں گامزن ہو اور ملک اندھیروں سے نجات پا سکے۔انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے اوپر جو اعتراضات کئے جا رہے ہیں وہ بے بنیاد ہیں ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ قومی مفاد کو بالاتر رکھتے ہوئے کالاباغ ڈیم کی تعمیر سمیت دیگر آبی منصوبوں پر فی الفور کام شروع کیا جائے اس طرح لوڈ شیڈنگ سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
کالا باغ ڈیم نہ بننے سے پاکستان کو کتنے ارب کا نقصان ہو رہا ہے؟ جان کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے
19
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں