جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

سر کاری ملا زمین بارے بڑی خبر تنخوا ہ میں کتنا ٹیکس کٹو تی ہوگا ۔۔۔؟ تفصیلا ت جاری

datetime 17  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی حکومت نے تنخواہ دار ملازمین کی آمدنی پر عائد کردہ انکم ٹیکس کے حوالے سے اپ ڈیٹڈ ٹیکس سلیبز کی تفصیلات جاری کردی ہیں، اپ ڈیٹڈ ٹیکس سلیبز کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا جس کے مطابق تنخواہ دار ملازمین پر انکم ٹیکس کیلئے 12 ٹیکس سلیبز ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار ملازمین کے لیے ٹیکس کی شرح کو برقرار رکھا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے فنانس بل 2016 میں تنخواہ دار ملازمین کے لیے جاری کردہ ٹیکسوں کے نئے سلیبز کے مطابق رواں مالی سال میں 4 لاکھ روپے سالانہ تک کی آمدنی کو ٹیکس کی چھوٹ ہوگی اور 4 لاکھ روپے سے 5 لاکھ روپے سالانہ تک کی آمدنی رکھنے والے ملازمین کے لیے انکم ٹیکس کی شرح 2فیصد ہے اور یہ 2فیصد بھی 4 لاکھ سے اوپر والی آمدنی(ایک لاکھ روپے) پر لاگو ہوگی جبکہ تیسری سلیب میں 5لاکھ روپے سے 7لاکھ 49 ہزار999 روپے تک کی آمدنی پر 2ہزار روپے فکس اور 5لاکھ سے اوپر والی آمدنی پر 5فیصد ٹیکس کٹوتی ہوگی۔
چوتھی سلیب میں آنے والے ساڑھے 7لاکھ روپے سے 14 لاکھ روپے سالانہ سے کم تک کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر ساڑھے 14ہزار روپے فکس اور ساڑھے 7لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 10 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، پانچویں سلیب میں آنیوالے 14 لاکھ روپے سے 15 لاکھ روپے سالانہ سے کم تک کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 79 ہزار 950روپے فکس اور 14 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 12.5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، چھٹی سلیب میں 15 لاکھ سے 18 روپے سالانہ کے درمیان کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 92 ہزار روپے فکس اور 15 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 15 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ساتویں سلیب میں آنیوالے18 لاکھ روپے سے 25 لاکھ روپے سالانہ کے درمیان کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 1 لاکھ37 ہزار روپے فکس اور 18 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 17.5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، آٹھویں سلیب میں آنے والے 25 لاکھ روپے سے اوپر مگر 30لاکھ روپے سالانہ سے کم کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 2 لاکھ 59ہزار500روپے فکس اور 25 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، نویں سلیب میں آنے والے 30 لاکھ روپے سے 35 لاکھ روپے سالانہ سے کم تک کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 3 لاکھ 59 ہزار 500 روپے فکس اور30 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 22.5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔دسویں سلیب میں آنے والے 35 لاکھ روپے سے 40لاکھ روپے سالانہ سے کم تک کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 4 لاکھ 72ہزار روپے فکس اور 35 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر25 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے، گیارہویں سلیب میں آنیوالے 40 لاکھ روپے سے 70لاکھ روپے سالانہ سے کم تک کی آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین کی آمدنی پر 5 لاکھ97 ہزار روپے فکس اور 40 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 27.5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے بارہویں اور آخری سلیب میں آنے والے 70 لاکھ روپے سالانہ سے زائد آمدنی والے تنخواہ دار ملازمین پر 14 لاکھ 22 ہزار روپے فکس اور 70 لاکھ سے اوپر والی باقی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس عائدہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…