جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

انسانیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ۔۔۔ پوری دنیا کے سائنسدان سر جوڑ کر بیٹھ گئے

datetime 15  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) سائنسدانوں نے موسمی تبدیلیوں کی شدت کو انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے اور دنیا بھر کے لیے وارننگ جاری کر دی ہے کہ اگر انسان زندہ رہنا چاہتے ہیں تو موسمیاتی تغیر کا سدباب کر لیں ورنہ سالانہ اڑھائی لاکھ لوگ موسمی شدت کے باعث ہلاک ہونا شروع ہو جائیں گے اور عالمی معیشت کو سالانہ کھربوں ڈالر کا نقصان ہو گا اور اس سنگین صورتحال کا خطرہ زیادہ دور نہیں بلکہ ہمارے سروں پر منڈلا رہا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ 50سال میں ایندھن کے بے بہا استعمال سے موسمی تبدیلی کی شرح میں انتہائی تیزی اور شدت آ چکی ہے جس کی وجہ سے صاف ہوا، پینے کے قابل پانی، خوراک و محفوظ رہائش گاہیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ وہ وقت دور نہیں جب انسان ان تمام چیزوں سے محروم ہو جائے گا اور بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہونے لگیں گی۔‘‘
سائنسدانوں کا مزید کہنا تھا کہ ’’مستقبل قریب میں موسمی شدت اور آلودگی کے باعث ملیریا، ڈائیریا، ناقص غذا اور اس طرح کے دیگر مسائل اس قدر عام ہو جائیں گے کہ ان پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔ شدید موسمی تغیر کے باعث دنیا کو سالانہ ڈیڑھ ارب پاؤنڈ سے 3ارب پاؤنڈ سالانہ معاشی نقصان اٹھانا پڑے گاجس سے دنیا کے پسماندہ اور غریب ممالک کی حالت انتہائی ابتر ہو جائے گی۔ جیسے جیسے گلیشیئرپگھل رہے ہیں اور سمندر کی سطح بلند ہو رہی ہے ویسے ہی بیماریاں اور خوراک کی قلت بڑھتی جا رہی ہے۔ اگر اس صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو 2030ء سے 2050ء کے درمیان سالانہ اڑھائی لاکھ افراد کے لقمہ اجل بن جانے کا خدشہ قوی ہوتا چلا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق روئے ارض پر تیزی سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں پر ریسرچ اور اس کے منفی اثرات کی روک تھام کیلئے دنیا بھر کے سائنسدان سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ موسمیاتی عالمی ذرائع کے مطابق اگر دلجمعی سے اس موضوع پر کام کیا جاتا رہا تو سائنسدان جلد کوئی بہتر حل نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…