اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آج کے اس تیز رفتا ر دور میں پیدل چلنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، زیادہ سے زیادہ گاڑی اور کم از کم موٹر سائیکل تو ہر کسی کے پاس ہی موجود ہے ۔ ماہرین کے مطابق روزانہ ایک گھنٹہ گاڑی ڈرائیو کرنے والوں کاوزن 15منٹ سے کم گاڑی ڈرائیو کرنے والوں کی نسبت 2.3کلوگرام زیادہ ہو جاتا ہے۔آسٹریلین کیتھولک یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق ایک گھنٹے سے زیادہ گاڑی چلانے والوں کی کمر کے گرد بھی ڈیڑھ سینٹی میٹر سے زائد خطرناک چربی جمع ہو جاتی ہے جس سے ان کی قبل از وقت موت کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ ایسے افراد صحت کے تباہ کن مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں جن میں ذیابیطس اور دل کی بیماریاں سرفہرست ہیں۔
برطانوی اخبار کے مطابق طویل ڈرائیونگ سے خواتین کی نسبت مرد زیادہ متاثر ہوتے ہیں کیونکہ وہ خواتین کی نسبت کہیں زیادہ ڈرائیونگ کرتے ہیں۔ اس تحقیق کے لیے 2ہزار 800مردوخواتین کی گاڑی چلانے کی عادات ، ان کے باڈی ماس انڈیکس، ان کی کمر کے قطر، پلازمہ گلوکوز اور ان میں شوگر اور دل کی بیماریوں کی علامات کا معائنہ اور تجزیہ کیا۔محققین کا کہنا تھا کہ شہریوں کو ان کی قبل از وقت موت سے ہمکنار کرنے والی بیماریوں سے بچنے کیلئے اپنی کار کی بجائے، پیدل، سائیکل پر یا پھر پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنا چاہیے۔
روازانہ ایک گھنٹہ ڈرائیو کر نے سے انسانی جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں ؟ اہم خبر آ گئی
15
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں