سرینگر (این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے حزب المجاہدین کے ممتاز کمانڈر برہان مظفر وانی کی نماز جنازہ کے موقع پر انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے اور قابض انتظامیہ کی طرف سے عائد کی جانے والی پابندیوں کے باوجود مقبوضہ علاقے کے اطراف واکناف سے لاکوں کی تعداد میں لوگ شہید کمانڈر کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے ترال پہنچنے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ترال عید گاہ میں شہید کمانڈر کا چار بار نماز جنازہ پڑھا گیا جن میں مجموعی طور پر تقریباً چھ لاکھ لوگوں نے شرکت کی۔ جمعہ کی شام کو جب برہان اور انکے دو ساتھیوں کی شہادت کی خبر مقبوضہ علاقے میں پھیلی تو اسلام آباد، پلوامہ، کولگام او ر شوپیاں کے جنوبی اضلاع کے علاوہ مقبوضہ وادی کے دیگراضلاع سے بھی لوگ شہید کمانڈرکا آخری دیدار کرنے جوق در جوق ترال پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔ جمعہ کی شام سے ہی علاقے کی فضا مساجد کے لاؤڈ سپیکروں پر آزادی کے حق میں نشر ہونے والے ترانوں سے گونج اٹھی تھی۔ قابض انتظامیہ نے لوگوں کو مقبوضہ علاقے میں پیداہونے والے صورت حال سے بے خبر رکھنے کے لیے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی تھیں لہذا لوگ مساجد کے سپیکروں کو ہی ایک دوسرے تک تازہ ترین صورت حال پہنچانے کے لیے بھی استعمال کرتے رہے۔ لاؤڈسپیکروں سے آزادی اور برہان کے حق میں نعرے بھی گونجتے رہے۔ پامپور قصبے کے ایک 55سالہ شہری نے میڈیا کو بتایا کہ وہ برہان کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ہفتے کی صبح ساڑے چار بجے گھر سے چلااور وہ دس کلو میٹر کا فاصلہ پیدل طے کر کے جنازہ گاہ میں پہنچا۔ پچاس کنال کے رقبے پر محیط ترال کا عید گاہ صبح نو بجے ہی لوگوں سے کچھا کھچ بھر گیا تھا اور ساڑھے نو بجے شہید کمانڈر کا پہلا نماز جنازہ پڑھا گیا ۔ اس کے بعد پورا دن عید گاہ میں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بچوں ، خواتیں، معمر افراد کا تانتا بندھا رہا اور مزید تین بار نماز جنازہ پڑھی گئی۔ تقریبا ایک درجن کے قریب مسلح مجاہدین بھی عید گاہ میں نموار ہوئے اور اپنے شہید کمانڈر کو بھر پور خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے اس موقع پر ہوائی فائرنگ کر کے شہید کو سلامی پیش کی۔ اس دوران لوگ جنازے میں شریک مجاہدوں کے ہاتھوں کو چومتے رہے ۔ جنازے میں شریک ایک مجاہد روزے سے تھا اور جب لوگ عقیدت کے طور پر جوق در جوق ان سے گلے مل رہے تھے تو ان پر غشی طاری ہوگئی جس پر اسے پانی پی کر روزہ توڑنا پڑا۔ سکھ برادری کے سینکڑوں لوگ بھی شہید کمانڈر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے عید گاہ آئے تھے۔ حزب المجاہدین کے شہید کمانڈر کو دن دو بجکر 45منٹ کے قریب آزادی کے حق میں نعروں کی گونج میں عید گاہ سے متصل شہداء قرستان میں دفنایا گیا۔