سری نگر(این این آئی)ترال قصبہ کے باسی برہان وانی 2010 کی عوامی تحریک کے بعد ہی روپوش ہوگئے تھے، اور بعد میں انھوں نے 25 سال سے سرگرم مسلح گروپ حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کر لی۔ اْس وقت ان کی عمر محض 15 سال تھی۔چند سال قبل برہان نے اپنے دس ساتھیوں کے ہمراہ فوجی وردی میں ملبوس اور مسلح ہو کر سوشل میڈیا پر تصویریں پوسٹ کر کے وادی میں ایک ’نئی قسم کی مزاحمت‘ کو متعارف کیا۔انھوں نے کچھ عرصہ قبل ایک ویڈیو پیغام میں پولیس اور فوج کے ٹھکانوں پر حملوں کی دھمکی دی تھی، تاہم یہ واضح کیا تھا کہ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں کشمیر آنے والے ہندو یاتری مسلح گروپوں کا ہدف نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں اے پی ایچ سی کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے اسلامی تعاون تنظیم پر زو ر دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں ظلم بند کرانے اور بھارتی فوجیوں کی طرف سے بے گناہ شہریوں کا قتل عام رکوانے کیلئے کردار ادا کرے ۔جموں کشمیر کے لوگ پچھلی سات دہائیوں سے اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد کر رہے ہیں اور اس حوالے سے بیش بہا جانی اور مالی قربانیاں دے رہے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جموں کشمیر کی آبادی کے خلاف ایک جنگ چھیڑ دی گئی ہے اور صرف دودنوں میں بھارتی فورسز نے ایک20نہتے شہریوں کوشہید جبکہ درجنوں افراد کو زخمی کر دیا ۔ انہوں نے کہاکہ کرفیو کے نفاذ،لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی، جبکہ تمام حریت رہنماؤں کی گھروں اور تھانوں میں نظر بندی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کو ایک بڑے جیل خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہیمیر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ بھارت کشمیریوں پر مظالم اور ڈھانے کی پالیسی ترک کردے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسز کشمیر میں خواتین اور بچوں سمیت تمام کشمیریوں پر ظلم وستم ڈھا رہا ہے جبکہ عالمی برادری کا بھارت کو حقوق انسانی کی ان خلاف ورزیوں سے روکنے کیلئے موثر کردار ادا کرنا انتہائی افسوس ناک ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت چاہے طاقت کا کتنا ہی استعمال کیوں نہ کر لے وہ کشمیریوں کے حوصلے پست کرنے میں کامیاب ہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے ہر علاقے میں فوج اور پولیس کا گشت بڑھا دیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ کشمیری جد وجہد آزادی اور شہدا کی قربانیوں کے ساتھ اپنی گہری وابستگی عملی طور پر ثابت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر دنیا میں سب سے بڑا فوجی جماؤ والا خطہ ہے اور یہاں پر بھارتی فوج کی 16مشق گاہیں موجود ہیں ۔