بدھ‬‮ ، 25 جون‬‮ 2025 

عبدالستارایدھی دکھی انسانیت کی خدمات کی جانب کیسے راغب ہوئے؟ عظیم رہنما کی عظیم داستان

datetime 9  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) چھ دہائیوں تک انسانیت کی خدمت کرنے والے ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ عبد الستار ایدھی 1928ء میں بھارت کی ریاست گجرات میں میں پیدا ہوئے ۔ بچپن میں والدہ کی بیماری اور انکی تیمارداری نے انہیں دکھی انسانیت کی طرف مائل کیا ۔ والدہ کے انتقال کے بعد انکے اندر انسانیت کی خدمت کا جذبہ اور پختہ ہوتا گیا 1947ء میں بھارت سے ہجرت کر کے کراچی آنے کے بعد انہوں نے سماجی خدمات کا باقاعدہ آغاز کیا اور اسکے اعتراف میں انہیں عطیات ملنا شروع ہوئے ۔ جسکے ذریعے انہوں نے اپنے مشن کو وسعت دی ۔ عبد الستار ایدھی کا قائم کیا ہوا ادارہ ایدھی فاؤنڈیشن پاکستان میں سب سے بڑا فلاحی ادارہ ہے۔ ایدھی ہومز کے نام سے قائم مراکز ہزاروں گمشدہ اور گھروں سے بھاگے ہوئے بچوں کے گھر ہیں ۔ ان مراکز میں انہیں رہائش ، خوراک ، تعلیم اور تفریح کی تمام سہولتیں مہیا کی جاتی ہیں ۔ عبد الستار ایدھی نے نشے کے عادی اور ذہنی طور پر غیر صحتمند افراد کی بحالی کے لئے بھی مراکز قائم کئے ۔ جہاں انہیں مکمل رہائش کے ساتھ علاج معالجے کی سہولیات بھی دی جاتی ہیں ۔ عبد الستار ایدھی نے اپنا گھر کے نام سے ایسے مراکز قائم کئے جہاں پر معاشرے کی ستم ظریفی اور صاحب ثروت اولادوں کی نا فرمانی اور لا تعلقی کا شکار عمر رسیدہ والدین اپنی زندگی کے آخری دن گزار رہے ہیں۔ کچھ لوگ اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنے کے لئے معصوم اورنو مولود بچوں کو پیدا ہوئے کچرے کے ڈھیروں پر پھینک دیتے تھے جن کے لئے ایدھی ہومز کے باہر ان نو مولود بچوں کے لئے جھولے رکھوائے گئے اور اپیل کی گئی کہ بچوں کو کچرے کر ڈھیر پر پھینکنے کی بجائے اس جھولے میں ڈال جائیں ۔ ملک میں امن و امان کی کسی بھی طرح کی صورتحال میں ایدھی فاؤنڈیشن کی ایمبولینسز سب سے پہلے پہنچتیں، قدرتی آفات میں دکھی افراد میں راشن کی تقسیم اور انہیں صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے بھی ایدھی فاؤنڈیشن بھر چڑھ کر حصہ لیتی ہے ۔عبد الستار ایدھی لا وارث میتوں کے وارث بنے او رانکے کفن دفن کے اخراجات اٹھائے اور نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد انہیں سپرد یا اور اب تک ہزاروں لا وارث لاشوں کی تدفین کی گئی ہے ۔ ایدھی شیلٹر ہومز میں ہزاروں بے سہارا اور پناہ کی متلاشی عورتوں کو پناہ فراہم کی ۔ دور افتادہ علاقوں میں رسائی کے لئے ایک ہیلی کاپٹر اور دو جہاز ائیر ایمبولینس کی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔ ملک میں زلزلہ ہو یا سیلاب ، قحط سالی ہو یا طوفان عبد الستار ہر جگہ مدد کے لئے پہنچے ۔ انہوں نے افریقہ کی قحط سالی اور غزہ کے محصورین کے لئے بھی ، امریکہ میں طوفان ہو یا انڈونیشیاء میں سونامی عبد الستار ایدھی رنگ و نسل کی تفریق کے ہر جگہ پہنچے ۔ عبد الستار ایدھی نے کئی مقامات پر لنگر خانے میں بنائے جہاں پر مزدور اور بے روزگار افراد کو کھانا مہیا کیا جا تاہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…