کراچی (این این آئی)کراچی میں عید قریب آتے ہی اسٹریٹ کرائمز قابو سے باہرہوگئے ہیں۔ رمضان میں3619 افراد کے لٹنے کی وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں مگر خدشہ ہے کہ جو وارداتیں رپورٹ نہیں ہوئیں ، ان کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔ پولیس کے اعداد و شمار ہیں کہ صرف اس سال 5 کروڑ روپیسے زا ئد رقم سے شہریوں کو محروم کیا جاچکا ہے۔اسٹریٹ کرائمز پر قابو پالیا جائے گا، اسٹریٹ کرمنلز کو نہیں چھوڑا جائے گا، شہری اپنے آپ کو محفوظ تصور کریں۔ یہ وہ دعوے تھے جو کیے گئے لیکن عملی طور پر ایسا کچھ نہیں ہے۔ عید کے قریب آتے ہی اسٹریٹ کرائمز نے شہرکو جکڑ لیا۔کلفٹن میں میک اے وش فاونڈیشن کے دفتر میں چوری ہوئی اور ملزمان قیمتی سامان لوٹ کر فرارہوگئے۔ نارتھ کراچی کے علاقے سرسید ٹاون میں نائی کی دکان میں ڈکیتی ہوئی اور نائی سمیت دکاندار اپنے موبائل فونز، رقم اور قیمتی اشیا سے محروم کردئییگئے۔شہر میں موبائل فون رکھنے والے سڑکوں پر کھلے عام لٹ رہے ہیں، بینک سے پیسے لے کر نکلنے والے اور اے ٹی ایم سے پیسے نکلوانے والے بھی غیر محفوظ ہیں۔ سی پی ایل سی کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جن افراد نے رمضان المبارک کے دوران وارداتوں کا شکار ہونے کی رپورٹ کروائی ان کی تعداد3619 ہے ۔ان افراد کی گاڑیاں، موٹرسائیکلیں، موبائل فون اور رقم چھینی گئی۔ کراچی آپریشن کے شروع ہونے سے قبل اسٹریٹ کرائم کی 2011 سے 2013 تک ایک لاکھ 21 ہزار سے زائد وارداتیں ہوئیں۔اعداد و شمار کے مطابق ضلع جنوبی میں 95 لاکھ روپے سے زائد، سٹی ڈویژن سے 45لاکھ روپے سے زائد، ضلع شرقی سے ایک کروڑ چالیس لاکھ روپے سے زائد، ضلع کورنگی سے 71لاکھ روپے سے زائد، ضلع ملیر سے 51لاکھ روپے سے زائد، ضلع غربی سے 44لاکھ روپے سے زائد اور ضلع وسطی سے 59 لاکھ روپے سے زائد کی رقم سے شہریوں کو محروم کیا گیا ۔