اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)14 سال کا ایک عام طالب علم امتحان میں زیادہ سے زیادہ نمبر لینے ہی کو اپنی زندگی کی بڑی کامیابی خیال کرتا ہے لیکن لاہور کا نوعمر طالب علم محمد شہزاد اپنی مہارت سے گوگل کے ہال آف فیم کا حصہ بن چکا ہے۔پاکستانی کمسن طالب علم محمد شہزاد نے اخلاقی ہیکنگ (ایتھیکل ہیکنگ) کے میدان میں نمایاں مقام بنا لیا تھا لیکن خود اسے بھی معلوم نہیں تھا کہ آن لائن سیکیورٹی کے کئی نظاموں میں خرابیوں اور کمزوریوں کی نشاندہی کرنے پر گوگل نے اس کا نام ’’ہال آف فیم‘‘ میں شامل کرلیا ہے اور ہال آف فیم میں صرف ان ہی افراد کے نام شامل کیے جاتے ہیں جنہوں نے کسی شعبے میں خصوصی اور اہم خدمات انجام دی ہوں۔گوگل کی جانب سے محمد شہزاد کو گوگل ہیڈآفس بھی بلائے جانے کا امکان ہے۔گوگل کے آتھیکل ہیکنگ سے منسلک ماہرین پاکستانی طالبعلم کی ذہانت پر ششدر رہے گئے ہیں۔